مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے کا سے سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا اور بلوچ پشتون صوبے کو ہو گا،سینیٹر عثمان کاکڑ

اتوار 31 جنوری 2016 17:41

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔31 جنوری۔2016ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہ بلانے کا سے سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا اور بلوچ پشتون صوبے کو ہو گا اس لئے اجلاس کو فوری طور پر بلایا جائے پشتونخوامیپ نے ہمیشہ ملک میں جمہوری روایات کو ترجیحی دی ہے اور ملک میں جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے ہر وقت ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ملک میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کر نا ہو گا بصورت دیگر ان کے خطرناک نتائج برآمد ہونگے ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”آن لائن“ سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادا کونسل کا اجلاس آئینی طورپر اجلاس 3 ماہ بعد بلایاجاتا ہے کہ اجلاس نہ بلانے سے بلوچ پشتون صوبہ سمیت دیگر صوبوں کو اس سے بہت نقصان اٹھانا پڑھ رہا ہے اور مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس بلانے سے صوبوں کے درمیان پیدا ہونیوالی دوریاں بھی ختم ہونگی اور ان کو حقوق بھی ملیں گے انہوں نے کہا کہ وفاق مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس اس لئے نہیں بلاتا کہ اس کونسل میں گوادر کاشغر اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالے سے بحث و مباحثہ ہوگا انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس نہ بلانے کے سبب بھی چھوٹے صوبوں کو نقصان ہورہا ہے اور صوبوں کے حقوق نہ دینے سے عوام اور صوبوں کے درمیان مایوسی پھیلی گی اورمشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس بلانے سے مردم شماری بھی زیرغور ہوگی تاکہ آبادی کی بجائے پسماندگی پر توجہ دی جائے انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کے فیصلے اور آئین و قانون کی روگردانی کے بھی خلاف ہیں انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے پشتونوں نے دہشتگردی کے خلاف بہت قربانیاں دی ہے اور اب پشتونوں پر ہونیوالے مظالم کا خاتمہ ہونا چا ہئے انہوں نے کہا کہ گوادر کاشغر اقتصادی روٹ بدلنے سے ملک میں صورتحال مزید گھمبیر ہو گی اور پشتونخواملی عوامی پارٹی کسی بھی صورت گوادر کاشغر روٹ کے تبدیلی کے حق میں نہیں اگر کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار حکمران ہونگے

متعلقہ عنوان :