بی این ایم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ ساتھیوں سمیت آپریشن میں ہلاک کیا گیا ، میر سرفراز بگٹی

ڈاکٹر اﷲ نذر مرگیا ہے اگر وہ زندہ ہے تو وہ ویڈیوکے ذریعے اپنی شناخت کرائے ، صوبائی وزیر داخلہ کی پریس کانفرنس

ہفتہ 30 جنوری 2016 21:58

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جنوری۔2016ء ) صوبائی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے رہنماء میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بی این ایم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر منان بلوچ کواس کے ساتھیوں سمیت ایک آپریشن میں ہلاک کردیا گیا ہے ڈاکٹر اﷲ نذر مرگیا ہے اگر وہ زندہ ہے تو وہ ویڈیوکے ذریعے اپنی شناخت کرائے اور اس ویڈیوپر تاریخ بھی ہونی چاہئے ۔

انہوں نے یہ بات ہفتے کے روز وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر فرنٹئر کور کے ڈی آئی جی بر گیڈیر طاہر ، آئی جی پولیس بلوچستان حسن محبوب، حکومت بلوچستان کے ترجمان انوار لحق کاکڑبھی موجود تھے ۔صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہاکہ بی این ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور بی ایل ایف کے رہنماء ڈاکٹر منان اپنے ساتھیوں سمیت مستونگ کے علاقے میں ایک آپریشن میں مارے گئے ہیں اور ڈاکٹر اﷲ نذرکے بعد وہ ان کے نمبر 2تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم اس وقت حالت جنگ میں بلوچستان بلوچستان داعش کا کوئی وجود نہیں تاہم افغانستان میں ان کے وجود موجود ہے صوبائی وزیر نے مزید کہاک اب تک ہم انٹیلی جنس کی رپورٹ پر22دہشتگرد ہلاک کر چکے ہیں 14زخمی ہیں ان سے بھاری تعداد میں اسلحہ برآمد کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ انہوں نے کہاکہ سی پی کے کے حفاظت ہم کر رہے ہیں دہشتگرد وہاں تک کبھی بھی پہنچنے میں کامیاب نہیں ہوسکتے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے وسائل کم ہیں مگر اس کے باوجود ہمارے پولیس کے اور ایف سی کے نوجوانو ں نے اپنی جانوں کا نظرانہ دے کر لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کی ۔انہوں نے کہاکہ پولیس کے نوجوانوں کا حوصلہ بلند ہے وہ ہر صورت میں اپنے صوبے کے لوگوں کی جان ومال کی حفاظت کر رہے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہاکہ یہ تاثر قطعی طورپر غلط ہیں پولیس کا مورال گر گیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیشہ پولیس نے اپنے جان کانظر انہ دے کر عوام کی خدمت کی ہے اور آئندہ بھی ایسا ہی قربانیاں دینگے ۔انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر اﷲ نذر مر چکا ہے اس نے ایک ویڈویو جاری کی تھی ہمیں اس ویڈیو پر یقین نہیں ہے اگر وہ زندہ ہے تو اپنی ویڈیو تاریخ کے ساتھ جاری کریں۔ فرنٹئر کور کے ڈی آئی جی برگیڈیر طاہر نے کہاکہ ٹی ٹی پی کے کی جانب سے جو دھمکیاں ملتی وہ بے اثر ہم نے خاص طورپر لورالائی ، رکنی اور دیگر علاقوں میں جو چند لوگ موجود تھے یا تو ان کو مار دیا ہے یا ان کوگرفتار کرلیا حکومت بلوچستان کے ترجمان انوار الحق کاکڑ نے کہاکہ پولیس اپنی جانوں کا نظرانہ دے رہی ہے اور آئندہ بھی وہ عوام کی جان ومال کی حفاظت کرے گی صوبائی وزیر داخلہ میر سرفرا بگٹی نے مزید کہاکہ تربت کے علاقے ہوشاب میں ایف ڈبلیو او کے کیمپ پر حملہ کیا گیا جس میں چھ ملزمان حراست میں لئے گئے اور اسی دن تین شرپسند ہلاک ہوئے ، گوادر سٹی کے فراری کمانڈر وارث کو گرفتار کیا گیا جس نے 5ہفتے ایران میں گزارے وہ آئی ڈی حملوں میں ملوث رہا ۔

انہوں نے کاکہ تربت میں ایف سی کی کارروائی میں بی ایل ایف کا کمانڈر عارف نعمان گرفتار ہوا حب میں آپریشن کے دوران راضی مری جو بی ایل اے کا کمانڈر تھا اپنے تین ساتھیوں سمیت گرفتار ہوا میزان چوک کوئٹہ کے قریب آئی ڈی نٹ بولٹ کے ساتھ ناکارہ بنا دیا گیا اور تین ملزمان گرفتار کیے گئے اور اسی دوران تربت سے ایک دہشتگرد گرفتار کیا گیا حب میں دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کی گئی جسمیں بی ایل اے کے چار دہشتگرد مارے گئے اور ان کے قبضے سے چار کلاشنکوف برآمد ہوئی ، پسنی میں کارروائی کی گئی جس میں 6دہشتگرد ہلاک اور دو گرفتار ہوئے ڈیرہ مراد جمالی میں کارروائی کے دوران ایک دہشتگرد کو گرفتار کیا گیا گوادر میں بی آر اے کے دو دہشتگرد گرفتار ہوئے ایف سی نے 29جنوری کو جو 6لوگ اغواء ہوئے تھے جس میں ایک سرکاری آفیسر تھا اور باقی قبائلی لوگ تھے ایف سی نے پیچھا کر تے ہوئے چار لوگ چھڑا لئے اور آج صبح دو مزید اغواء ہونے والوں کبھی رہا کر الیا گیا ہے تیس تاریخ کو مستونگ کے علاقے کلی دیو میں کارروائی کی گئی ایف سی کا ایک اہلکار زخمی ہوا۔

کارروائی کے نتیجے میں بی ایل ایف اور مستونگ کا کمانڈر اشرف عرف کمبل اپنے چار ساتھیوں سمیت مارا گیا اور دہشتگردوں کے قبضے سے تین کلاشنکوف ایک پستول تین ہینڈگرنیڈ ایک تھرایا فون دو موٹر والے سیٹ برآمد ہوئے صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ ہر سیاسی جماعت کی طلباء تنظیمیں ہوتی ہے کہ بی ایس او آزادکی بھی تنظیم ہے مگر وہ طلباء کی تنظیم نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :