فاٹا میں تعینات ڈاکٹرز کو فوری طور پر ہیلتھ پروفیشنل اور ہارڈ ایریا رسک الاؤنس پیکیج میں شامل کیا جائے

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن فاٹا کے رہنماؤں کی مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس

ہفتہ 30 جنوری 2016 21:08

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جنوری۔2016ء ) فاٹا میں تعینات ڈاکٹرز کو فوری طور پر ہیلتھ پروفیشنل اور ہارڈ ایریا رسک الاؤنس پیکیج میں شامل کیا جائے۔ فاٹا کے ہسپتالوں اور بی ایچ یوز میں تعینات ڈاکٹرز بھی صوبائی حکومت کے ملازمین ہیں مگر الاؤنس سے محروم رکھ کر احتجاج پر مجبور کر رہے ہیں۔ خطرناک علاقوں میں کئی ڈاکٹرز دہشت کردی کے شکار ہوئے ہیں۔

ڈی جی ہیلتھ اور گورنر خیبر پختونخواہ فوری نوٹس لے۔ ان خیالات کا اظہار ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن فاٹا کے زیر سایہ مہمند پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی فاٹا اور آل میڈیکل آفیسرز ایسوسی ایشن فاٹا کے رہنماؤں ڈاکٹراختر حسین، ڈاکٹر زرین خان، ڈاکٹر ساجد خان،ڈاکٹر وزیر صافی، ڈاکٹر عبدالستار خان، ڈاکٹر انورشاہ، ڈاکٹر احسان الحق اور دیگر نے کہا کہ صوبائی حکومت نے KPK میں تعینات ڈاکٹرز کو اے ، بی اور سی کیٹیگری میں تقسیم کر کے ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس دینے کا اعلان کیا ہے۔

(جاری ہے)

مگر فاٹا میں تعینات ڈاکٹرز کو اس میں شامل نہیں کیا ہے۔ حالانکہ قبائلی علاقہ جات میں سیکورٹی رسک کے باؤجود اپنی ڈیوٹیاں انجام دینے والے ڈاکٹرز سب سے پہلے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بے انصافی کی وجہ سے فاٹا کے ہسپتال اور مراکز صحت مزید ویران ہو جائینگے۔ کیونکہ بغیر الاؤنس کم تنخواہ پر ہر کوئی اپنا تبادلہ سیٹلایریاء میں کرکائینگے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا میں سخت حالات میں ڈیوٹی کرنے والے کئی ڈاکٹرز دہشت گردی کے شکار اور اغواء ہوئے۔ اس کے علاوہ یہاں پر تعینات ڈاکٹرز کو پانی ، بجی، سیکورٹی اور بچوں کی تعلیم میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ اس لئے ڈی جی ہیلتھ، گورنر خیبر پختونخواہ اور مرکزی حکومت فاٹاڈاکٹرز کیلئے ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس اور ہارڈ رسک ایریاز الاؤنس کا اعلان کریں۔ بصورت دیگر کسی بھی احتجاج سے گریز نہیں کیا جائیگا اور اپنے حقوق کیلئے عدالت بھی جائینگے۔ جس کیلئے 4 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو فاٹا کے ڈاکٹرز کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے متحرک کریگی۔

متعلقہ عنوان :