پیپلز پارٹی مہمند ایجنسی کا وفاقی وزیر داخلہ کا فاٹا کے حوالے سے متنازعہ بیان کیخلاف احتجاجی مظاہرہ‘ استعفیٰ کا مطالبہ

وفاقی وزیر داخلہ نے وزیر داخلہ جیسے اہم اور ذمہ دار عہدے پر رہتے ہوئے قبائلی عوام کی دل آزاری کی ہے‘ سانحہ چار سدہ میں غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کی نہ باچا خان یونیورسٹی کا دورہ کیا‘ وزیر اعظم ان سے استعفیٰ لیں‘ قبائلیوں کا مطالبہ

ہفتہ 30 جنوری 2016 21:07

مہمند ایجنسی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جنوری۔2016ء ) مہمند ایجنسی، پی پی پی مہمند ایجنسی کا وفاقی وزیر داخلہ کے فاٹا کے حوالے سے بیان پر احتجاجی مظاہرہ، وزیر داخلہ جیسے اہم اور ذمہ دار عہدے پر رہتے ہوئے قبائلی عوام کی دل آزاری کی ہے، سانحہ چار سدہ میں غمزدہ خاندانوں سے تعزیت کی نہ باچا خان یونیورسٹی کا دورہ کیا ، وزیر اعظم ان سے فوری استعفیٰ طلب کریں۔

تفصیلات کے مطابق مہمند ایجنسی میں ہفتے کے روز پی پی پی مہمند ایجنسی کے زیر اہتمام غلنئی میں چوہدری نثار کے قبائلی عوام کے بارے میں مبینہ متنازعہ بیان اور منفی ریمارکس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مطاہرے کی قیادت صدر ڈاکٹر فاروق افضل، پارٹی رہنماؤں جنگریز خان مہمند، ارشد خان، فضل ہادی، امتیاز خان، سرتاج خان، گل زمین مہمند، رائیس خان نے کی اور غلنئی بازار سے مہمند پریس کلب تک سڑک پر واک کیا اور چوہدری نثار گو کے نعرے لگائے۔

(جاری ہے)

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے فاٹا کے عوام کو دی گئی سہولیات اور حقوق کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں۔ قبائل نے ہر محاذ پر ملک و قوم کیلئے قربانی دی ہے۔ مگر ملک کے وزیر داخلہ نے قبائل کو پاکستانی تسلیم نہ کرنے کا متنازعہ ریمارکس دیکر ایک کروڑ بہادر محب وطن قبائلی عوام کی دل آزاری کی ہے۔ اس کے علاوہ وفاقی وزیر داخلہ نے سانحہ چارسدہ کے شہداء کے غمزدہ والدین اور ورثاء سے تعزیت کی نہ باچا خان یونیورسٹی کا دورہ کیا جو کہ امتیازی اور محدود سوچ کی علامت ہے۔

اس لئے وزیر اعظم نواز شریف اس قسم کے غیر ذمہ دارانہ اورغیر سنجیدہ طرز عمل پر وزیر داخلہ چوہدری نثار سے استعفیٰ طلب کریں۔ انہوں نے فاٹا کے سیاسی پارٹیوں سے بھی اپیل کی کہ قبائل کو پاکستانی شہری تسلیم نہ کرنے کے خلاف اپنا بھر پور احتجاج کریں۔ مقررین نے عزم کا اظہار کیا کہ وہ پی پی پی کی مرکزی قیادت سے قبائل کی دل آزاری کا معاملہ دونوں ایوانوں میں اُٹھانے کا مطالبہ کرینگے۔