خیبر پختونخواہ میں 397 سرکاری سکول بند ،28472 بنیادی سہولیات سے محروم

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 30 جنوری 2016 19:56

سوات(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 30 جنوری۔2015ء )خیبر پختونخواہ میں 397 سرکاری سکول بند پڑے ہیں اور دیگر 28472 سرکاری سکولوں میں سے اکثریت بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جبکہ خیبرپختونخواہ کے 2.5ملین بچوں کی تعلیم تک رسائی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ایک غیر سرکاری تنظیم دی اویکننگ کے اعداد وشمار کے مطابق خیبرپختونخواہ میں غیرت کے نام پر قتل کی وارداتوں میں گذشتہ سال 15% اضافہ ریکارڈ کیاگیا صرف سوات اور ملحقہ علاقوں میں گذشتہ ایک سال کے دوران 61 خواتین کو غیرت کے نام اور دیگر وجوہات کی بنا پر قتل کیا گیا،سوات پریس کلب میں پروگرام آفیسر شمشیر،لیگل ایڈوائزر سہیل سلطان ایڈووکیٹ اورحدیقہ بشیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرفان حسین بابک نے کہاکہ سوات، چارسدہ، صوابی اور صوبے کے دیگرعلاقوں سمیت فاٹااور پاٹا میں باچاخان یو نیورسٹی چارسدہ اور آرمی پبلک سکول پشاورسمیت بڑی تعداد میں تعلیمی اداروں کو شدت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا، انہوں نے کہاکہ بچیوں کی کم عمری کی شادی کا رواج بہت زیادہ ہے پاٹا میں تقریباََ 65% بچیوں کی کم عمری یا جبری شادی کا رواج عام ہے،انہوں نے کہاکہ فا ٹا جو کہ FCR کے تحت چلایا جارہا ہے جس کے تحت وہاں کے عوام کو اُن کے آئینی حقوق سے محروم رکھا جارہاہے،عدالتوں اور انسانی حقوق کے اداروں تک رسائی نہ ہونے کے باعث فاٹا کے عوام کی انصاف تک رسائی تقریباََ نا ممکن ہے،انہوں نے کہاہے کہ 30 جنوری 2016 سول سوسائٹی کی جانب سے پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان طے پانے والے ترجیحی تجارتی معاہدے جی ایس پی کا خیر مقدم کرتے ہیں جس کی رو سے پاکستانی مصنوعات بغیر کسی ڈیوٹی یا کم شرح ڈیوٹی پریورپی ممالک کو ایکسپورٹ کی جاسکتی ہیں، معاہدے کا بنیادی مقاصد میں پاکستان میں پائیدار ترقی کا فروغ اور حکمرانی کے نظام میں بہتری لاناہے تاہم پاکستان کو 27 بین ا لاقوامی معاہدوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانا ہو گا۔