عزیر بلوچ نے کئی چہرے بے نقاب کردیے

Zeeshan Haider ذیشان حیدر ہفتہ 30 جنوری 2016 18:50

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 30 جنوری۔2015ء ) قانون نافذ کرنیوالے داروں کے روبرو پیپلز امن کمیٹی کے سربراہ اور لیاری گینگ وار کے لیڈرعزیر بلوچ نے پولیس اور حکومت میں اعلیٰ عہدوں پر فائز کئی پردہ نشینوں کے نام ،لیاری کے علاقے گھاس منڈی میں چلنے والے جوئے اور سٹے کے اڈے سے کروڑوں روپے کی آمدنی کی تفصیلات افشا کردی ہیں اور یہ بھی بتا دیا ہے کہ جوئے کے اڈے کو اعلی پولیس افسروں کی سرپرستی حاصل تھ جبکہ جوئے کے اڈے کی آمدنی کا ایک حصہ بڑے بڑے سیاستدانوں کو بھی جاتا تھا۔

عزیر بلوچ کے مطابق کراچی پولیس کے چند افسران اور اہلکار باقاعدہ لیاری گینگ وار کے لئے کام کرتے تھے جس کے لئے وہ منہ مانگی رقم بھی وصول کرتے تھے۔عزیر بلوچ نے انکشاف کیا کہ ڈیفنس ک علاقے سے ارشد پپو کے اغوا کے وقت ایس ایچ او کلا کوٹ جاوید بلوچ اور امان اﷲ نیازی جیسے افسران باقاعدہ پولیس کی وین ساتھ لے کر گئے تھے ٗ ارشد پپو کو اس کے بھائی سمیت وہاں سے اغوا کر کے لیاری میں لایا اور قتل کر کے لاش کے ٹکرے نالے میں بہا دیے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

لیا عزیر بلوچ کے مطابق س ایس پی سطح کے افسروں نے بھی اس سے کام کروائے ٗکچھ لوگ اعلیٰ حکومتی عہدوں پر بھی فائز ہیں۔عزیر بلوچ نے بتایا کہ فشری کوآپریٹو سوسائٹی کے سلطان قمر نے کئی لوگوں کو اغوا کروایا ، ان سے بھتہ لیا ٗ کھارا دار اور جوڑیا بازار کے تاجروں سے بھی بھتے وصول کئے۔