کراچی، عز یر بلوچ کی تین گھنٹے کی و ڈیوکو منظر عام پر لانے یا نہ لانے کا تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا

ہفتہ 30 جنوری 2016 18:20

کرا چی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 جنوری۔2016ء) کالعدم امن کمیٹی کے سر براہ عز یر بلوچ کی تین گھنٹے کی و ڈیوکو منظر عام پر لانے یا نہ لانے کا تاحال فیصلہ نہیں ہو سکا ہے اگر یہ و ڈ یوسا منے آ ئی تو عز یر بلوچ پیپلز پارٹی کیلئے ایسے ہی انکشا فات کریں گے جیسے ما ضی میں صو لت مر زا نے ایم کیوایم کے بارے میں کیے تھے باخبر ذرائع کے مطابق29د سمبر2014ء کو د بئی میں گرفتار ہو نے والے عز یر بلوچ نے سب سے پہلے و ڈ یو بیان د بئی پولیس کے سا منے د یاتھا اور پھر انہیں جب29داپریل2015ء کو پا کستان کے حوالے کیا گیا تھا تو انہوں نے دوسرا و ڈیوبیان قا نون نا فذ کر نے والے اداروں کو د یا تھا جس میں انہوں نے18اکتو بر کو شہید بینظیر بھٹو کی وطن وا پسی کے موقع پر بم د ھما کوں اور فائرنگ میں شہید کو کس طرح ر حمان ڈ کیت کے ساتھ مل کر8منٹ میں بلاول ہا ؤس پہنچا نے کی کہانی بتا ئی ہے اپنی اس مبینہ و ڈ یومیں انہوں نے27دسمبر2007ء کو بینظیر بھٹو کی شہا دت کے ایک مشکوک کردار خالد شہنشا ہ کو ر حمان ڈ کیت کے سا تھ مل کر مار نے کی بھی تفصیل بتا ئی ہے انہوں نے ر حمان ڈ کیت کی اوتھل میں گرفتاری اور کرا چی میں مقاملے میں مارنے کی بھی پس پردہ داستان طشت ازبام کی ہے انہوں نے اپنی وڈیو میں کراچی کے اندربھتہ خوری،اغوااور د یگر مرکزی جرا ئم کے بارے میں تفصیلات بتائی ہیں اور اپنے پیپلز پارٹی کے مرکزی قا ئدین سے روابط کے بارے میں بھی انکشافات کیے ہیں اور یہ بھی بتایا ہے کہ ایک طرف ر حمان ملک امن کمیٹی کے خلاف اقدامات اٹھاتے تھے تو دوسری جانب پی پی کے قا ئدین رات کی تاریکی میں ان سے ملتے تھے عز یر بلوچ کی اس و ڈیو کے باعث پی پی کی مر کزی قیادت نے محتاط ر ہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :