کاشتکاروں کو سورج مکھی کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے آلو کی برداشت کے بعد وتر آنے پر زمین کی تیاری میں راجہ ہل یا ڈسک ہل پوری گہرائی تک چلانے کی ہدایت

ہفتہ 30 جنوری 2016 14:32

فیصل آباد۔ 30 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 جنوری۔2016ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے کاشتکاروں کو سورج مکھی کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے آلو کی برداشت کے بعد وتر آنے پر زمین کی تیاری میں راجہ ہل یا ڈسک ہل پوری گہرائی تک چلانے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ سورج مکھی کی کاشت کیلئے میرازمین کا انتخاب بہترین فصل کے حصول کا ضامن بن سکتا ہے اس لئے کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ سورج مکھی کی فصل کی کاشت کیلئے بھاری میرا زمین کا انتخاب کریں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کھادوں کا استعمال زمین کی زرخیزی اور قسم کو مد نظر رکھ کرنے سے مزید بہتر فصل حاصل ہو سکتی ہے۔ ا نہو ں نے کہا کہ سورج مکھی کی زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے حکومت کی منظور شدہ ہائبرڈ اقسام کا شت کی جائیں اور شرح بیج دو سے اڑھائی کلو گرام فی ایکڑ رکھی جائے ۔انہوں نے کہا کہ بیج کا اگاؤ 90فیصد سے زیادہ ہونا چاہیے ۔انہوں نے مزید بتا یا کہ درمیانی زرخیز زمین میں پہلی دفعہ بوائی کے وقت ایک بوری ڈی اے پی اور ایک بوری پوٹاشیم سلفیٹ کااستعمال بھی بہترین پیداوار کے حصول میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔