کراچی میں دہشت گرد دوبارہ منظم ہورہے ہیں،ادارے نوٹس لیں۔ شمشاد خان غوری
کرپشن اور دہشت گردی میں فرق نہیں،سندھ حکومت کرپٹ عناصر کی پشت پناہی بند کرے
جمعہ 29 جنوری 2016 22:02
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 جنوری۔2016ء) مہاجر قومی مومنٹ ( پاکستان) وائس چیئرمین شمشاد خان غوری نے کہا کہ سندھ اسمبلی میں ہونے والا شور شرابہ،قومی حکومت بنانے کے مطالبات اورمک مکا کی بازگشت تو ہر طرف سنائی دے رہی ہے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کیلئے سیاسی جماعتوں کی کھینچا تانی بھی جاری ہے لیکن کراچی سے دہشت گردی کے خاتمے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے دہشت گرد ایک بار پھر منظم ہورہے ہیں ۔
چیئرمین آفاق احمد کی رہائش گاہ پر عیسیٰ نگری سے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر میں جگہ جگہ احتجاج اور مظاہرے منصوبہ بندی کے تحت کئے جارہے ہیں تاکہ عوام ایک بار پھر بے یقینی کا شکار ہوجائیں اور رینجرز آپریشن سے جو ریاستی رٹ بحال ہوئی اسے ختم کیا جاسکے۔(جاری ہے)
شمشاد خان غوری نے کہاکرپشن سے حاصل سرمایہ دہشت گردوں کی فنڈنگ کیلئے استعمال ہوتا ہے اس لئے آج کے دور میں کرپشن کو دہشت گردی سے الگ نہیں کیا جاسکتا ،سندھ حکومت کرپٹ عناصر کی پشت پناہی کرکے دہشت گردوں کو تحفظ دے رہی ہے۔
شمشاد خان غوری نے کہا کہ ارکان اسمبلی کیلئے پارلر اور سیلون کھولنے کیلئے بے تاب سندھ حکومت کو تعلیمی اداروں کی حفاظت کا انتظام کرنا چاہئے تھا لیکن یہاں بھی فوج کی جانب دیکھا جارہا ہے،جب سب کچھ فوج نے ہی کرنا ہے تو بھاری بھرم تنخواہیں، مراعات لینے اور کرپشن سے اربوں کی جائیدادیں بنانے والے حکمران ،وزیر اور مشیر کس مرض کی دوا ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سندھ میں گورننس نام کی چیز نہیں ، قومی سلامتی ادارے مافیا جماعت کی حکومتی سرپرستی اور کرپشن کا نوٹس لیں۔مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.