پیپلزپارٹی جمہوری نظام کی بساط لپیٹنا چاہتی ہے،سندھ حکومت کمزوریوں کو دور کرنے کے بجائے وفاقی حکومت پر تنقید کررہی ہے،نیشنل ایکشن پلان ملک کی سیاسی اور فوجی قیادت کا مشترکہ منصوبہ ہے

مسلم لیگ (ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر کا بیان

جمعہ 29 جنوری 2016 21:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) سندھ کے نائب صدر علی اکبر گجر نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی جمہوری نظام کی بساط لپیٹنا چاہتی ہے، اپنی کوتاہیوں اور کمزوریوں کو ٹھیک کرنے کی بجائے وفاقی حکومت کو ہدف تنقید بنانا دانشمندی نہیں۔دہشت گردی اور کرپشن کے خلاف وفاقی حکومت کی جنگ اٹل فیصلہ ہے جس پر کسی مصلحت سے کام نہیں لیاجا سکتا۔

نیشنل ایکشن پلان ملک کی سیاسی اور فوجی قیادت کا مشترکہ منصوبہ تھا جسے عوام کی مکمل تائید حاصل ہے،اب جبکہ یہ منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اسے سبوتاڑکرنا قومی مفادات کے خلاف ہے۔کل تک پیپلزپارٹی نیشنل ایکشن پلان کے حق میں تھی لیکن اچانک پیپلزپارٹی اس منصوبے میں کیڑے نکالنے لگی ہے اور اس کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے جس پر عوام نے ناپسندیدگی کااظہار کیا ہے اور اسے جمہوریت کے خلاف سازش قراردیا ہے۔

(جاری ہے)

جمعہ کو ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ محض ایک شخص کو بچانے کے لئے سندھ کے وڈیرے قومی مفادات کو پس پشت ڈال رہے ہیں، یہ طرزسیاست وفاق پرستی کے دعوے کرنے والی جماعت اور اس کے رہنما?ں کو زیب نہیں دیتا۔ اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ ،نثار احمد کھوڑو اور مولابخش چانڈیو صبح شام وفاق پر الزامات کی بارش کر کے وفاق کو کمزور کرنے کی سازش پر عمل پیرا ہیں۔

وہ چاہتے ہیں کہ کسی نہ کسی طرح سندھ حکومت کا دھڑن تختہ ہوجائے اور وہ ایک بار پھر سے مظلوم بن کر اپنے مفادات سمیٹ سکیں۔ علی اکبر گجر نے کہا کہ سندھ کے عوام پیپلزپارٹی کی سیاسی چالوں کو سمجھ چکے ہیں اور وہ اب ان کے جال میں نہیں آئیں گے۔ سندھ کارڈ پیپلزپارٹی کا مفاداتی ٹوٹکہ ہے جووہ ہر دور میں سیاسی بلیک میلنگ کے لئے استعمال کرتی آئی ہے لیکن اب یہ کارڈ زیادہ دیر نہیں چل سکے گا۔ عوام جانتے ہیں کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کو مایوسیوں کے سوا کچھ بھی نہیں دیا، الٹا سندھ حکومت صوبے میں سیاسی مایوسی پھیلا کر عوام کو گمراہ کررہی ہے۔

متعلقہ عنوان :