گورنر خیبر پختونخوا نے جعلی شناختی دستاویزات پرافغان باشندوں اور دیگرغیرملکیوں کو قبائلی علاقوں میں معدنیات کی کانوں کی لیزوں کے مبینہ اجراء کا سختی سے نوٹس لے لیا

ایسی تمام لیزوں کی فوری منسوخی ‘ملوث افرادکیخلاف قانون کے تحت سخت ترین کارروائی کرنے کا حکم

جمعہ 29 جنوری 2016 21:19

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء ) گورنر خیبر پختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے جعلی شناختی دستاویزات کے ذریعہ افغان باشندوں اور دیگرغیرملکیوں کو قبائلی علاقوں میں معدنیات کی کانوں کی لیزوں کے مبینہ اجراء کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایسے تمام لیزوں کی فوری منسوخی اور اس ملوث افرادکے خلاف قانون کے تحت سخت ترین کارروائی کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔

قبائلی علاقوں میں سرکاری اہلکاروں کی ملی بھگت سے جعلی دستاویزات کے ذریعہ غیرملکیوں خصوصا افغان باشندوں کو معدنیات کی لیزوں اور لائسنسوں کے اجرا کے بارے شکایات کاگورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے سخت نوٹس لیا ہے اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ افغان باشندوں کو قبائلی علاقوں کے ذریعہ پاکستانی شناختی دستاویزات کا اجراء اور ان جعلی دستاویزات کے ذریعہ قبائلی علاقوں میں مراعات کا حصول ایک سنگین معاملہ ہے جس سے قبائلی عوام کی حق تلفی کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے مسائل جنم لینے کے بھی خدشات ہیں ایسے غیرقانونی اقدام کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کیاجاسکتا انہوں نے ہدایت کی کہ وزارت داخلہ، نادرا اور دیگر متعلقہ اداروں کے حکام کے ساتھ قریبی رابطہ کرکے افغان مہاجرین اور غیرملکیوں کو قبائلی علاقوں اور پاکستان کے شناختی دستاویزات کے اجراء کے معاملہ کی تفصیلی چھان بین کی جائے قبائلی سرمایہ کاروں کی شکایات کے مطابق مختلف افغان باشندوں بشمول توریالے نامی افغان مہاجر کو حامد کے جعلی شناختی دستاویزات کے ذریعہ معدنیات کی کانوں کی لیز کے مبینہ اجرا ء اور اس کی دیگر لیزیں زیرغور ہونے کے معاملہ پر گورنر سردار مہتاب احمد خان نے شدیدبرہمی کا ظہار کرتے ہوئے فاٹا ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایف ڈی اے) کے چیف ایگزیکٹیو ڈاکٹر فدا وزیر کو ہدایت کی کہ قبائلی علاقوں میں معدنیات کی کانوں کی لیزوں اورلائسنسوں کے غیرقانونی اورخلاف قاعدہ اجرا ء کی مکمل اور تفصیلی چھان بین کی جائے اورخلاف قاعدہ یاجعلی شناختی دستاویزات پر افغان مہاجرین یا دیگر غیرملکیوں کو جاری ہونے والی معدنیات کی کانوں کی ان تمام لیزوں کونہ صرف فوری طور پر منسوخ کیاجائے بلکہ یہ لیزیں الاٹ کرانے والے ان افراد اور اس میں ملوث اہلکاروں کے خلاف بھی قانون کے تحت سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گورنر نے ایسی مشکوک زیرغور لیزوں پر کارروائی روکنے اور تحقیقات جلد از جلد مکمل کرکے سات روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی سردار مہتاب احمد خان نے کہا کہ وفاق کے زیرانتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) میں تمام شعبوں میں اصلاحات کے جامع عمل کا آغاز کیا گیا ہے اور معدنی وسائل کے بہترین استعمال کو یقینی بنانا اس کا اہم حصہ ہے کیونکہ فاٹا کے یہ معدنی ذخائر قومی دولت اور قوم کی امانت ہیں ان معدنی ذخائر کو شفاف انداز میں قبائل اور ملک و قوم کے مفاد میں بروئے کار لانے کے لئے فاٹا کی پہلی منرل پالیسی مرتب کی گئی ہے اس پالیسی پر موثرعملدرآمد سے نہ صرف فاٹا بلکہ پورے ملک کو معاشی ترقی کی راہ پر گامزن کیاجاسکتا ہے ۔

(جاری ہے)

گورنر سردار مہتاب نے قبا ئلی عوام پر زور دیا ہے کہ اگر کسی کے پاس فاٹا کے معدنی ذخائر کی لیزوں اور لائیسنس کے اجراء میں بے قاعدگیوں کی کسی قسم کی معلومات موجود ہوں تو ضروری کاروائی کیلیے یہ معلومات گورنرز سیکرٹریٹ کو فراہم کی جائیں۔ گورنر نے کہا کہ جعلی شناختی دستاویزات کے ذریعہ معدنیات کی قومی دولت پر ڈاکہ ڈالنے والے افغان باشندے و دیگرغیرملکی اور ان کے مقامی سہولت کا کسی رورعایت کے مستحق نہیں اور ایسے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :