قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی داخلہ کی نیکٹا کی فوری بحالی اور اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضے جلد پورے کر نے کی سفارش

حکومت کے پاس سڑکیں بنانے کیلئے تو پیسے ہیں ،مگر دہشت گردی کیخلاف لڑنے والے سیکیورٹی اداروں کیلئے نہیں،جب ملک خطر ے میں ہو تو ہم نے سڑکوں کا کیا کر نا ہے ،حکومت دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ کے لئے وزارت داخلہ کو فوری مالی امداد دے ،وسائل کے بغیر ادارے عوام کو کیسے تحفظ دیں گے،رکن کمیٹی کر نل (ر) امیر اﷲ مروت کا مطالبہ

بدھ 27 جنوری 2016 22:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے ملک میں دہشت گردی کی روک تھام کیلئے بنائے گے ادارے نیکٹا کو فوری مکمل طور پر بحال کر نے اور اسکی بحالی کیلئے تمام قانونی تقاضوں کو جلد از جلد پورا کر نے کی سفارش کر تے ہوئے کہا ہے کہ ملک کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر نیکٹا اور دیگر سیکیورٹی اداروں کو حکومت فنڈز فراہم کر ے۔

رکن کمیٹی کر نل (ر) امیر اﷲ مروت نے کہا کہ حکومت کے پاس سڑکیں بنانے کیلئے تو پیسے ہیں ،مگر دہشت گردی کیخلاف لڑنے والے سیکیورٹی اداروں کیلئے نہیں،جب ملک خطر ے میں ہو تو ہم نے سڑکوں کا کیا کر نا ہے۔حکومت دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ کے لئے وزارت داخلہ کو فوری مالی امداد دے ،وسائل کے بغیر ادارے عوام کو کیسے تحفظ دیں گے۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی رانا شمیم احمد خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں وزارت داخلہ کی کیا حکمت عملی ہے،زبانی کلامی باتیں نہیں آئندہ اجلاس میں دہشت گردی کی روک تھام کیلئے وزارت داخلہ کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفینگ دی جائے۔

کمیٹی میں اسلام آباد میں کرائے داری (تر میمی)بل2014 پر چیف کمشنر اسلام آباد اور پراپرٹی مالکان کی رائے لینے کیلئے آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا گیا،کمیٹی میں با چا خان یونیورسٹی میں شہید ہونیوالے افراد کے لئے دعائے مغفرت بھی کی گئی۔ بدھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئر مین رانا شمیم احمد خان کی زیر صدارت نادرا ہیڈ کوارٹر میں ہوا۔اجلاس میں کمیٹی ممبران کے علاوہ ایڈیشنل سیکر ٹری وزارت داخلہ محمد اصغر خان ،چیف کمشنر اسلام آباد سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اسلام آباد میں کرائے داری (تر میمی)بل2014 پر بحث کر تے ہوئے رکن قومی اسمبلی اسد عمر نے کہا کہ کرایہ دار اور مالک کے حقوق مساوی ہونے چاہیے،بل میں یہ لکھاہے کہ ہر سال 10 فیصد کرایہ بڑھے گا،زبردستی کرایہ دار کو بے دخل نہیں کیا جاسکے گا۔ رکن قومی اسمبلی میاں عبدالمنان نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں 80فیصد پراپرٹی بیوروکریسی کی ہیں۔جنگل کو آباد کرنے والے تاجروں کا آج استحصال ہورہاہے،رینٹ کنٹرول ایکٹ کا نفاذ اسلام آباد میں نفاذ نہیں،کرایہ داروں کے حقوق متاثر ہورہے ہیں۔

کمیٹی نے اسلام آباد میں کرائے داری (تر میمی)بل2014 پر چیف کمشنر اسلام آباد اور پراپرٹی مالکان کی رائے لینے کیلئے آئندہ اجلاس تک موخر کر دیا ۔رکن کمیٹی عارف علوی نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے سیکورٹی بڑھنا مسئلہ کا حل نہیں،ملک میں کرمینل جسٹس ناکام ہورہا ہے بلکہ نیشنل ایکشن پلان بھی ناکام ہو رہا ہے ،ہمیں بتایا جائے کے نیشنل ایکشن پلان کے تحت کتنے دہشت گردوں کو سزا ملی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر بریفنگ دیں،رکن کمیٹی شیر اکبرخا ن نے کہا کہ صرف آزاد کشمیر میں امن ہے باقی صوبوں میں بدامنی ہے،ملک حالت جنگ میں ہے صرف باتوں سے کام نہیں چلے گا،شناختی کارڈز اور پاسپورٹ بلاک کا مسئلہ ہنگامی بنیادوں پر حل ہونا چاہیے،عوام کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک ہورہاہے۔

جس پر چیئرمین کمیٹی رانا شمیم احمد خان نے کہا کہ موجودہ حالات میں وزارت داخلہ کی کیا حکمت عملی ہے،زبانی کلامی باتیں نہیں آئندہ اجلاس میں دہشت گردی کی روک تھام کیلئے وزارت داخلہ کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر تفصیلی بریفینگ دی جائے۔چیئرمین کمیٹی رانا شمیم احمد خان نے ملک میں ڈبل شنا ختی کارڈ اور نادرا سے کنٹریکٹ پر موجود ملازمین کو نکالنے کے حوالے سے نواب محمد یوسف تالپور کی زیر صدارت سب کمیٹی قائم کر دی