جن رکشاؤں اور ٹیکسیوں میں میٹرز نصب نہیں ہوں گے ، انہیں روٹ پرمٹ اور فٹنس سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیے جائیں گے، وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز حسین جاکھرانی کا سندھ اسمبلی میں توجہ دلاونوٹس پر اظہار خیال

بدھ 27 جنوری 2016 21:42

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) جن رکشاؤں اور ٹیکسیوں میں میٹرز نصب نہیں ہوں گے ، انہیں روٹ پرمٹ اور فٹنس سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیے جائیں گے، ان کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی، سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ ممتاز حسین جاکھرانی نے بدھ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں ایم کیو ایم کے رکن جمال احمد کے توجہ دلاؤ نوٹس پر بتائی ۔

وزیر ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ میٹرز نہ ہونے پر ایک ماہ میں 23 لاکھ روپے جرمانے وصول کیے گئے ۔ایم کیو ایم کے رکن وقار حسین شاہ کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ کراچی کے مختلف علاقوں سے کچرا اٹھانے کی مہم کا آغاز میں نے خود کیا تھا ۔ کراچی کی مانسہرہ کالونی کے بلدیاتی مسائل کے حل کے لیے احکامات دیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اس کالونی کا سیوریج کا پانی ملیر ندی میں ڈالنے کے لیے کام کر رہے ہیں ۔

ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشنز ملیر اور کورنگی کے مابین حدود کے تنازع کو بھی حل کر رہے ہیں ۔ ایم کیو ایم کی کاتون رکن سمیتا افضال کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سٹیوٹا ( Stevta) کے پالیمانی سیکرٹری شاہد تھہیم نے بتایا کہ گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول ، شیخ زید کالونی لاڑکانہ میں سٹیوٹا نے اجازت لے کر اپنا مرکز قائم کیا تھا ۔ایم کیو ایم کے رکن محمد معین عامر پیرزادہ کے توجہ دلاؤ نوٹس پر سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثار احمد کھوڑو نے کہا کہ ٹنڈو آدم میں بیرانی ریلوے پھاٹک پر فلائی اوور کی تعمیر ریلوے سے این او سی لینے میں تاخیر اور ٹھیکیدار کی سستی کی وجہ سے کام رک گیا تھا ، اب اس فلائی اوور کو جلد مکمل کیا جائے گا، 393 ملین روپے کے اس منصوبے پر 327 ملین روپے خرچ ہو چکے ہیں ۔

باقی رقم بھی جلد مہیا کر دی جائے گی۔