خورشید شاہ کے اے پی ایس چارسدہ سانحات کی تحقیقات کے مطالبے پر لیگی وزراء آپے سے باہر ہوگئے ، بیانات سے لگتاہے حکومت سانحات کہ تہہ تک جانے سے گھبراتی ہے،وفاقی وزراء پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف گھسی پٹی طوطا کہانیاں دہرانے کی بجائے زمینی حقائق کا جائزہ لیں‘ پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی کا بیان

بدھ 27 جنوری 2016 21:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں قائدحزبِ اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے آرمی پبلک اسکول اور چارسدہ یونیورسٹی کے سانحات کی تحقیقات کی بات کی تو مسلم لیگ(ن) کے وزراء آپے سے باہر نکل رہے ہیں ، وفاقی وزراء کی بیان بازی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت ان سانحات کہ تہہ تک جانے اور سہولت کاروں کا پتہ لگانے سے گھبراتی ہے۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم حسین پانچ ماہ سے قید ہیں اگر ان کے خلاف ثبوت ہے تو سامنے کیوں نہیں لائے جاتے؟ ن لیگ ماضی کی طرح آج بھی الزامات کی سیاست کر رہی ہے اور کردار کشی کی سیاست کو اپنا وطیرہ بنا رکھا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کیا ن لیگ کے وزراء کو اسحاق ڈار کے حلفیہ بیانات یاد ہیں؟ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی، اس کی قیادت اور کارکنوں نے شدت پسندوں کی ہر سطح پر مزمت کی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔

انہوں نے وفاقی وزراء کو مشورہ دیا کہ وہ پیپلزپارٹی کی قیادت کے خلاف گھسی پٹی طوطا کہانیاں دہرانے کی بجائے زمینی حقائق کا جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ ن لیگ حکومت دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں قانون کی گرفت میں لانے کی بجائے کبھی تعلیمی ادارے بند کر دیتی ہے اور کبھی موبائل فون کو کو بند کر دیا جاتا ہے۔