رواں سال 2016میں صوبہ میں پولیو پر مکمل کنٹرول کے لئے حتی الامکان کوششیں کی جائیں،وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت

2014کے 30پولیو کیسز کی نسبتاً 2015میں صرف 12کیس سامنے آئے ،پھر بھی یہ کوئی حوصلہ افزا بات نہیں، قائم علی شاہ

بدھ 27 جنوری 2016 21:15

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے محکمہ صحت سندھ کو ہدایت کی ہے کہ وہ رواں سال 2016میں صوبہ میں پولیو پر مکمل کنٹرول کے لئے حتی الامکان کوششیں کریں انہوں نے کہا کہ 2014کے 30پولیو کیسیز کے نسبتا 2015میں صرف 12کیس سامنے آئے پھر بھی یہ کوئی حوصلہ افزا بات نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو وزیراعلی ہاؤس میں منعقدہ ایکسپینڈیڈ پروگرام آن امیونائزیشن (EPI)کے اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر برائے صحت جام مہتاب ڈھر ، چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری ڈولیپمنٹ اعجاز علی خان ، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو، سیکریٹری صحت سعید منگنیجو، پروجیکٹ ڈائریکٹر EPIڈاکٹر آغا اشفاق اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر صحت جام مہتاب ڈھر نے وزیراعلی سندھ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2014کے دوران صوبے میں پولیو کے 30کیسیز سامنے آئے جو کہ 2015میں 18کیسیز کی کمی کے بعد صرف 12کیسیز سامنے آئے اور ان 12کیسیز میں سے 7کیسیز کراچی سے سامنے آئے جن میں سے 6پولیو متاثرہ بچوں کا تعلق پشتو اسپیکنگ فیملی سے ہے وزیرصحت نے 12پولیو کیسیز کی مزید تفصیلات دیتے ہوئے بتایا کہ ان میں سے 2دادو جبکہ 1,1سکھر خیرپور اور قمبر اضلاع سے سامنے آئے ۔

اس موقع پر وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ یہ انکی کمٹمنٹ تھی کے صوبہ سے پولیو کا مکمل خاتمہ ہو اور اسکے لئے میں نے آپکو سیکیورٹی اور دیگر ضروری سہولیات بھی فراہم کی تاکہ پولیو کی ویکسینیسن مقررہ وقت پر موثر طریقے سے ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف میری کمٹمنٹ کا سوال نہیں بلکہ پولیو کے خاتمے کو ایک مشن کے طور پر سمجھنا چاہیے تاکہ آئندہ آنے والی نسلوں کو اس بیمار ی سے مکمل تحفظ مل سکے۔

EPIکے پروجیکٹ ڈائیریکٹر آغا اشفاق نے کہا کہ صوبے بھر میں 1510ای پی آئی سینٹرز ہیں جہاں پر 2685ویکسینیٹرس کام کر رہے ہیں اس پر وزیراعلی سندھ نے کہا کہ 22565لیڈی ہیلتھ ورکرز بھی موجود ہیں اور ایمونائزیشن کی سرگرمیوں کے لئے انکی خدمات وقت کی اہم ضرورت ہے اس پر پروجیکٹ ڈائیرکٹر نے بتایا کے 16245ایل ایچ ڈبلیو کو ایمونائزیشن پروسیس کا حصہ بنایا گیا ہے جبکہ اب دیگر مزید لیڈی ہیلتھ ورکرز کو بھی اس پروسیس میں شامل کیا جائیگا۔

EPIکے بارے میں بریفینگ دیتے ہوئے ڈاکٹر آغا اشفاق نے بتایا کہ یہ پروگرام پولیو ، خسرہ ، بچوں کی ٹی بی ، Diphtheria، کھانسی سمیت دیگر امراض کو ویکسین کے ذریعے کنٹرول کرنے اور انکی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد کو کم کر کے ختم کرنے کے مقاصد کے لئے شروع کیا گیا ہے اور اس پروگرام کے تحت مذکورہ بیماریوں کوکنٹرول کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے گئے ہیں اس پر وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیر صحت جام مہتاب ڈھر کو ورٹیکل پروگرامز کی کارکردگی کو ذاتی طور پر مانیٹر کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ اگر یہ پروگرام موثر طریقے سے چل رہے ہیں تو ہم مثبت نتائج حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :