زراعت ، لائیوسٹاک وڈیری فارمنگ کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا وقت آگیا ،ا ن شعبوں کو فروغ دے کر غربت اور بیر وزگاری جیسے مسائل میں کمی لائی جا سکتی ہے ، زرعی مارکیٹنگ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے، زراعت اور چھوٹے کاشتکار کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں، زرعی تحقیقاتی ادارے نتیجہ خیز اقدامات کریں، زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے موثر ویدر اور پیسٹ وارننگ سسٹم تشکیل دیا جائے

وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب

بدھ 27 جنوری 2016 20:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ زراعت ، لائیوسٹاک وڈیری فارمنگ کے فروغ کے لئے عملی اقدامات اٹھانے کا وقت آگیا ہے، زراعت ، لائیوسٹاک اور ڈیری فارمنگ کو فروغ دے کر غربت اور بیر وزگاری جیسے مسائل میں کمی لائی جا سکتی ہے ، زرعی مارکیٹنگ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے، زراعت اور چھوٹے کاشتکار کی بہتری کیلئے اقدامات کئے جائیں، زرعی تحقیقاتی ادارے نتیجہ خیز اقدامات کریں، زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے موثر ویدر اور پیسٹ وارننگ سسٹم تشکیل دیا جائے ۔

وہ بدھ کو یہاں اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں ترقیاتی حکمت عملی 2018 کے تحت مقرر کردہ زرعی ترقی کے اہداف پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں موثر زرعی ترقیاتی حکمت عملی طے کرنے کیلئے زرعی کانفرنس کے انعقاد کا فیصلہ کیا گیا اور زراعت کے فروغ اور فی ایکڑزرعی پیداوار میں اضافے کیلئے متعدد اقدامات کی منظوری بھی دی گئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترقیاتی حکمت عملی 2018 ء پر موثر انداز میں آگے بڑھنا ہے ۔ زراعت ، لائیوسٹاک اور ڈیری فارمنگ کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ ان شعبوں کو فروغ دے کر غربت اور بیر وزگاری جیسے مسائل میں کمی لائی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت ، لائیوسٹاک وڈیری فارمنگ کے فروغ کیلئے عملی اقدامات اٹھانے کا وقت آگیا ہے۔

کاشتکاروں کو رعایتی نرخوں پر زرعی مشینری اور دیگر زرعی آلات کی فراہمی سے فی ایکڑپیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔ پیداواری صلاحیت بڑھانے اور جدید زراعت کے فروغ کیلئے زرعی مشینری کی خریداری میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ زرعی یونیورسٹیوں کے طلباء کی زرعی فارمز پر انٹرن شپ کا پروگرام شاندار ہے لہٰذا زرعی فارمز پر انٹرن شپ کیلئے طلباء کی تعداد بڑھائی جائے۔

کاشتکاروں کے مفادات کیلئے زرعی مارکیٹنگ کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے اورکچن گارڈننگ کے پروگرام کو موثر انداز میں آگے بڑھایا جائے۔ ایسے اقدامات کئے جائیں جس سے زرعی شعبہ اور چھوٹا کاشتکار مضبوط ہو۔ انہوں نے کہا کہ سیڈ ٹیکنالوجی کی بہتری کیلئے سیڈ سیکٹر کی اصلاح کی ضرورت ہے۔ زرعی تحقیقاتی ادارے زرعی تحقیق کے فروغ کیلئے نتیجہ خیز اقدامات کریں اور زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے موثر ویدر اور پیسٹ وارننگ سسٹم تشکیل دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ زراعت کو خواب غفلت سے بیدار ہو کر موثر لائحہ عمل اپنانا ہو گا۔ وقت آگیا ہے کہ زرعی ماہرین اور کاشتکاروں کی مشاورت سے موثرحکمت عملی وضع کر کے اس پر عملدرآمد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ کیلئے پہلے بھی اقدامات کئے ، آئندہ بھی کریں گے۔ پنجاب میں گنے کے کاشتکاروں کیلئے بہترین معاوضہ یقینی بنایا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے سٹیئرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی اور کہا کہ کمیٹی زرعی کانفرنس کے انعقاد اور موثر پالیسی وضع کرنے کے حوالے سے تمام امور کو حتمی شکل دے گی۔ سیکرٹری زراعت نے زرعی شعبہ کی ترقی ، زرعی پیداوار بڑھانے اورکاشتکاروں کی خوشحالی کے حوالے سے اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔صوبائی وزراء رانا ثناء اﷲ، بلال یاسین، ڈاکٹر فرخ جاوید ، یاور زمان، عائشہ غوث پاشا، مشیر اعجاز نبی ،اراکین اسمبلی، چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور زرعی ماہرین نے اجلاس میں شرکت کی جبکہ چیئرمین منصوبہ بندی و ترقیات جہانزیب خان ویڈیو لنک کے ذریعے اسلام آباد سے اجلا س میں شریک ہوئے۔

متعلقہ عنوان :