ٹھٹھہ :کروڑوں روپے کی لاگت سے کاشت کئے جانے والے تمر پیڑ کے باغات تباہ و برباد ہوگئے

بدھ 27 جنوری 2016 19:56

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) دو سال قبل عالمی بینک کے مالی تعاون سے ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی میں آٹھ لاکھ پچہتر ہزار تمر کے باغات کی کاشت کرکے ورلڈ ریکارڈ قائم کرنے والے محکمہ جنگلات ٹھٹھہ اور کوسٹل فاریسٹر کراچی مذکورہ کاشت شدہ تمر کے باغات کی دیکھ بھال کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوجانے کے باعث ساحلی پٹی میں کروڑوں روپے کی لاگت سے کاشت کئے جانے والے تمر پیڑ کے باغات تباہ و برباد ہوگئے اور قائم کیا جانے والا عالمی ریکارڈ اب صرف کاغذات تک ہی محدود رہہ گیا ہے اس سلسلے میں اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔

27 جنوری۔2016ء کو معلوم ہوا ہے کہ دو سال قبل عالمی بینک کے مالی تعاون اور کروڑوں روپے کی لاگت سے ٹھٹھہ کی ساحلی پٹی میں تمر کے آٹھ لاکھ پچہتر ہزار پودے کاشت کرکے پاکستان نے عالمی ریکارڈ قائم کردیا تھا مگر ساحلی پٹی میں محکمہ جنگلات ٹھٹھہ سمیت کوسٹل فاریسٹری کراچی کے ڈاریکٹر کی نااہلی اور روائتی سستی کے باعث لاکھوں کی تعداد میں کاشت کئے جانے والے پودے سوکھ چکے ہیں اب ان کی تعداد صرف ہزاروں میں بتائی جارہی ہے اس سلسلے میں جب اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔

(جاری ہے)

27 جنوری۔2016ء کی جانب سے متعلقہ اداروں سے رابطہ کیا گیا کہ تو انہوں نے دو لفظ میں قصہ ہی صاف کردیا اور کہاں کے تمر کے لاکھوں پیڑوں کی حفاظت اور نگرانی کے لئے بھاری فنڈز درکار ہوتے ہیں وہ ہمارے پاس نہیں جس کے باعث کاشت شدہ تمام پودے تباہ ہوگئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :