یمن میں اتحادی افواج کی بمباری، حوثی کمانڈر ہلاک

تعز میں لڑائی جاری ، المسراخ میں ملیشیاؤں کے 23جنگجو مارے گئے

بدھ 27 جنوری 2016 19:45

صنعاء(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) یمن میں گزشتہ چند روز کے دوران صنعا میں اسلحے کے گوداموں اور صعدہ میں ضحیان اور دیگر علاقوں پر اتحادی افواج کے حملوں میں، حوثی باغیوں کے متعدد بڑے لیڈر مارے گئے ۔ ہلاک ہونے والوں میں ملیشیاؤں کے ایک سرغنے عبدالملک الحوثی کے خاندان کے افراد بھی شامل ہیں،عرب ٹی وی کے مطابق تعز صوبے کے اطراف میں جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔

اس دوران صوبے کو حوثی اور معزول صدر صالح کی ملیشیاؤں کے قبضے سے واپس لینے کے لیے اہم معرکے کی تیاری کی جا رہی ہیں،گزشتہ ہفتے صعدہ صوبے کے شہر ضحیان میں اتحادی افواج کی فضائی کارروائیوں میں مارے جانے والے لیڈروں میں محمد حمید بدر الدین الحوثی(ملیشیاؤں کے سرغنے کا بھتیجا)، عبداﷲ حسین الحوثی(ملیشیاؤں کے سرغنے کا بیٹا)، الحوثی کے دفتر کے دو رہ نماں علی حمود العزی اور بو طہ العجری کے علاوہ حمد عبدالسلام العجری اور ہاشم الضحیانی شامل ہیں،دوسری جانب تعز میں قومی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپوں میں حوثی ملیشیاؤں کے 23 ارکان مارے گئے۔

(جاری ہے)

عوامی مزاحمت کاروں کے ذرائع نے بتایا کہ یہ جھڑپیں المسراخ کے محاذ پر ہوئیں جب کہ الدحی، جولہ المرور، البعرارہ اور الحصب میں قومی فوج اور عوامی مزاحمت کاروں نے حوثی اور معزول صدر صالح کی ملیشیاؤں کے حملوں کو پسپا کردیا۔ اس دوران ایک فوجی بکتر بند گاڑی تباہ ہونے کے علاوہ ملیشیاؤں کو بھاری نقصان پہنچا۔ یہ تمام لڑائیاں ایسے وقت میں جاری ہیں جب کہ تعز صوبے کو واپس لینے کے لیے فیصلہ کن آپریشن کے سلسلے میں بڑے پیمانے پر فوجی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ قومی فوج، عوامی مزاحمت کاروں اور تعز کے گورنر کے مطابق مذکورہ فوجی آپریشن کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :