سپریم کورٹ نے بلدیاتی نظام کو فعال کرنے کے اقدامات اٹھانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی

بلدیاتی نمائندوں نے صرف حلف ہی اٹھایا ہے یا اختیارات بھی دیئے ہیں، چیف جسٹس کے ریمارکس تمام مراحل مکمل ہی کیوں کئے جب اختیارات نہیں دینے‘ تمام حکومتیں ‘ ذمہ داران اختیارات کی منتقلی کی یقین دہانی کرائیں،جسٹس عظمت سعید

بدھ 27 جنوری 2016 13:33

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔27 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے بلدیاتی نظام میں اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی سے متعلق کیس میں بلدیاتی نظام کو فعال کرنے کے اقدامات کا حکم دیتے ہوئے عملی رپورٹ طلب کرلی‘ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بلدیاتی نمائندوں نے صرف حلف ہی اٹھایا ہے اختیارات بھی دیئے جائیں‘ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ تمام مراحل مکمل ہی کیوں کئے جب اختیارات نہیں دینے‘ تمام حکومتیں ‘ ذمہ داران اختیارات کی منتقلی کی یقین دہانی کرائیں۔

بدھ کو سپریم کورٹ میں بلدیاتی نظام میں اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کی طرف سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات تو ہوگئے لیکن اختیارات نچلی سطح پر منتقل نہیں ہوئے۔

(جاری ہے)

جس پر عدالت نے بلدیاتی نظام کو فعال کرنے کے اقدامات کا حکم دیتے ہوئے عملی رپورٹ طلب کرلی۔

عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ایڈووکیٹ جنرلز‘ سیکرٹریز لوکل باڈیز ‘ وفاق بلدیاتی نظام کے فعال ہونے کا بتائیں۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی نمائندوں نے حلف لے لیا ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صرف حلف ہی اٹھایا ہے یا اختیارات بھی دیئے ہیں۔ جسٹس عارف حسین خلجی نے ریمارکس دیئے کہ خالی ہاتھوں سے کچھ نہیں ہوگا اختیارات منتقل بھی کئے جائیں جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ تمام مراحل ہی مکمل کیوں کئے جب اختیارات نہیں دینے تمام حکومتیں اور ذمہ داران اختیارات کی منتقل کی یقین دہانی کرائیں۔ کیس کی سماعت ایک ماہ کے لئے ملتوی کردی گئی۔