اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون پر دہشت کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام عائد کر دیا

Umer Jamshaid عمر جمشید بدھ 27 جنوری 2016 11:01

تل ایب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔27 جنوری۔2016ء) اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون پر دہشت کی حوصلہ افزائی کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے فلسطین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پسے ہوئے لوگوں کی انسانی فطرت ہوتی ہے کہ وہ قبضے کے خلاف ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔

سلامتی کونسل میں بات کرتے ہوئے بان کی مون نے فلسطینیوں کے اسرائیلیوں پر چاقووٴں سے حملوں کے حالیہ واقعات کی مذمت کی تھی۔اکتوبر سے تشدد کے واقعات میں 155 فلسطینی اور 28 اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں۔حملوں کی حالیہ لہر فلسطینیوں بطور خاص نوجوانوں میں تنہائی اور مایوسی کے گہرے احساس کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔نصف صدی سے قبضے اور امن کے عمل کے مفلوج ہونے کے بوجھ کی وجہ سے فلسطینیوں کی مایوسی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہاپسے ہوئے لوگ عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں، قبضے کے خلاف ردعمل انسانی فطرت ہے جس کے نتیجے میں اکثر نفرت اور انتہا پسندی کی زبردست افزائش ہوتی ہے۔‘سیکریٹری جنرل بان کی مون نے حملوں کی مذمت کی لیکن اس کے ساتھ کہا کہ اسرائیل کی جانب سے بستیوں کی تعمیر اس کے فسلطینی ریاست کے قیام کے وعدے پر شکوک و شبہات پیدا کر رہی ہے۔

اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو نے ایک بیان میں بان کی مون کے بیان کی مذمت کرتے کہا کہ سیکریٹری جنرل دہشت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور دہشت کا کوئی جواز نہیں۔انھوں نے الزام عائد کیا کہ فلسطین ریاست کے قیام کے خلاف کام کر رہا ہے۔فلسطینی قاتل ریاست قائم نہیں کرنا چاہتے ہیں،وہ ایک ریاست کو تباہ کرنا چاہتے ہیں۔وہ امن کے لیے قتل نہیں کرتے اور نہ ہی حقوق انسانی کے لیے قتل کرتے ہیں۔وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ’ اقوام متحدہ بہت عرصے پہلے ہی اپنی غیر جانبداری اور اخلاقی قوت کھو چکی ہے۔

متعلقہ عنوان :