امریکہ فضائیہ‘انڈین ایئرلائن سمیت کئی فضائی کمپنیاں پاکستان کی مقروض نکلیں

امریکی فضائیہ نے 13سال سے ایک کروڑ 80 لاکھ روپے دینے ہیں کئی بار امریکی سفارت خانے کے ذریعہ یادہانیاں کروائی گئیں مگر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے:سیکرٹری پاکستان سول ایوی ایشن کا پبلک اکاونٹس کمیٹی کے سامنے بیان

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 جنوری 2016 23:11

امریکہ فضائیہ‘انڈین ایئرلائن سمیت کئی فضائی کمپنیاں پاکستان کی مقروض ..

اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 جنوری۔2016ء) امریکی ایئر فورس، انڈین ایئر لائن سمیت کئی فضائی کمپنیاں پاکستان کی مقروض نکلیں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق امریکی فضائیہ سمیت مختلف فضائی کمپنیوں نے 14 ارب روپے کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔منگل کو پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس میں سیکرٹری سول ایوی ایشن عرفان الہٰی نے بتایا کہ امریکی فضائیہ نے سی اے اے کو ایک کروڑ 80 لاکھ روپے دینے ہیں اور رقم کے حصول کے لیے پاکستان میں امریکی سفارت خانے کے ذریعہ کئی بار پیغام پہنچایا گیا ہے لیکن تاحال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

یاد رہے کہ امریکی فضائیہ نے یہ رقم افغانستان میں لڑائی کے دوران پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے، کرائے، بجلی کے بلوں اور ایرونائیٹکل ریونیو کی مد میں ادا کرنی ہے۔

(جاری ہے)

سول ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ امریکی فضائیہ کے ذمے رقم 2002 سے 2003 کے دوران سے واجبِ الادا ہے۔افغانستان میں امریکہ کے حملے کے بعد پاکستان کے عسکری ہوائی اڈے امریکہ اور اتحادی افواج کے زیر استعمال رہے ہیں۔

صوبہ بلوچستان میں شمسی ایئر بیس اور شہباز ایئر بیس امریکی فضائیہ کے استعمال میں تھیں اور ان ایئر بیس پر اتحادی افواج کے لڑاکا اور مال بردار جہاز اترتے تھے۔خیال کیا جاتا ہے کہ تربیلا غازی ایئر بیس سمیت دوسرے ایئر بیس سے افغانستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوں کے لیے امریکی ڈرون بھی پرواز کرتے تھے۔ 2011 میں پاک افغانستان کی سرحد کے قریب سلالہ کے مقام پر فوجی چوکی پر امریکی اتحادی افواج کی بمباری میں پاکستان فوجی ہلاک ہوئے تھے۔

اس حملے کے بعد پاکستان نے شمسی ایئر بیس کو امریکہ سے خالی کروا لیا تھا۔سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا کہ ایئر پورٹ ٹیکس کی مد میں انڈین ایئر لائن، رشین ایئر لائن اور ملکی فضائی کمپنیوں کے ذمے میں رقوم واجبِ الادا ہیں لیکن سب سے زیادہ 8 ارب روپے پاکستان انٹرنیشنل لائن کے ذمے واجب الادا ہے۔سیکرٹری سول ایوی ایشن عرفان الہٰی نے کہا کہ اب تک مجموعی طور پر چار ارب روپے وصول کر لیے گئے ہیں جبکہ 10 ارب کی وصولی کے لیے کوشش کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :