2018 الیکشن اور تبدیلی کا سال ہوگا، کارکنان تیاری شروع کردیں‘دعوت اور خدمت سے ہی عوام کے دلوں کو فتح کیا جاسکتا ہے

امیر جماعت سراج الحق کا ضلع غربی کی شوریٰ کے اجلاس اور اجتماع ارکان سے خطاب

منگل 26 جنوری 2016 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ 2018ملک میں الیکشن اور بڑی تبدیلی کا سال ہوگا۔جماعت اسلامی کے ارکان اور کارکنان نئے جذبے ،عزم اور حوصلے کے ساتھ ابھی سے تیاریاں شروع کردیں ۔جماعت اسلامی آئینی اور جمہوری طریقے سے ملک میں تبدیلی اور انقلاب کے لیے کوشاں ہے ۔

اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان ہماری جدوجہد کا مرکز و محور ہے۔دعوت اور خدمت کے میدان میں سرگرم عمل رہناہے۔دعوت اور خدمت کے ذریعہ ہی عوام کے دلوں کو فتح کیا جاسکتا ہے ۔ وہ منگل کو جماعت اسلامی ضلع غربی کے دفتر اورنگی ٹاؤن میں ضلع غربی کی شوریٰ کے اجلاس اور اجتماع ارکان سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر نائب امراء راشد نسیم ،اسد اﷲ بھٹو ،امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکڑ معراج الہدیٰ صدیقی نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ محمد حسین محنتی ، امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن، سکریٹری کراچی عبد الوہاب ،نائب امراء برجیس احمد، ڈاکٹر اسامہ رضی ، ڈاکٹر واسع شاکر ، ڈپٹی سکریٹری کراچی راشد قریشی ،ضلع غربی کے امیر عبد الرزاق خان ،سکریٹری اطلاعا ت زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے مزید کہا کہ ہم ایسا پاکستان چاہتے ہیں جہاں سودی نظام نہ ہو، معیشت،معاشرت،سیاست،عدالت،صحافت سب اسلامی اصولوں اور تعلیمات کے مطابق ہوں۔حکومت اور ریاست عوام کی خدمت گار ہو۔ترقی اور خوشحالی صرف حکمرانوں کے لیے نہیں بکہ غریبوں کے لیے بھی ہو ۔ملک کے وسائل پر صرف طبقہ اشرافیہ قابض نہ ہو۔سراج الحق نے ارکان جماعت پر زور دیا کہ اپنے گھروں کو ،اپنی گلی محلوں اور مساجد کو اپنا بنیادی یونٹ بناکر عوامی رابطہ کو موثر بنائیں ۔

ہر طبقہ زندگی اور شعبہ زندگی سے وابستہ افراد سے ملیں اور ان تک اپنی دعوت پہنچائیں ۔دعوت دین اور عوامی خدمت کو ہی اپنا مشن اور وژن بنائیں ۔سراج الحق نے کہا کہ ارکان ِجماعت نے اﷲ کو حاضر ناظر جان کر رکنیت اوراقامت دین کا حلف اٹھا یا ہوا ہے ۔ہمارا سب سے بڑا دشمن شیطان ہے جو ہمیں بہکانے کے لیے ہمارے پیچھے لگا رہتا ہے ۔ہم انسان ہیں غلطیاں بھی ہوں گی اور کوتاہیاں بھی ہوں گی مگر حلف رکنیت کا تقاضہ ہے کہ ہر وقت اپنا جائزہ لیتے رہیں ۔

یہ راستہ جنت کا راستہ ہے اس راہ میں زندگی لگانا ۔مال ودولت لگانا عبادت ہے ۔اپنے پورے گھرانے کو اس اجتماعیت میں شامل کریں ۔ اپنے خاندان کو ہمیں جماعت کا حصہ بنا نا چایہے ۔بدر ،حنین ،طائف ، تبوک اور شعب ابی طالب یہ سب اﷲ کے راستے میں آتے ہیں۔تلوار سے سر ،جسم فتح کیے جاتے ہیں مگر دعوت سے دل فتح کیے جاتے ہیں ۔فتح و نصرت کا وعدہ اﷲ نے کیا ہے مگر ہمیں اسکے تقاضے پورے کر نے چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :