پنجاب فروٹ اینڈ ویجیٹیبل ڈویلپمنٹ پراجیکٹ میں تعیناتیوں میں سنگین بے ضابطگیاں

متاثرہ امیدواروں کا وزیر اعلیٰ پنجاب ‘صوبائی وزیر زراعت اور دیگر متعلقہ حکام سے نوٹس لے کر کارروائی عمل میں لانے اور بے ضابطگی کے مرتکب افسران کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

منگل 26 جنوری 2016 21:39

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء) پنجاب فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل ڈویلپمنٹ پراجیکٹ میں تعیناتیوں میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ پراجیکٹ ریگولر ہونے کے بعد ادارے کے ساتھ منسلک تجربہ کار افراد کو نظر انداز کرکے سفارشی اور نااہل افراد کو فیلڈ اسسٹنٹ جیسی اہم پوسٹ پر تعینات کرنے پر متاثرہ امیدواروں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب ،صوبائی وزیر زراعت اور دیگر متعلقہ اداروں سے نوٹس لے کر کارروائی عمل میں لانے اور بے ضابطگی کے مرتکب افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے محمد شہباز نے بتایا ہے کہ وہ عرصہ سات سال سے فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل پراجیکٹ میں بطور فیلڈ اسسٹنٹ خدمات انجام دیتا رہا۔

(جاری ہے)

2006ء میں شروع ہونے والے پراجیکٹ کا دورانیہ تین سال تھا لیکن 2009ء میں اس کی تکمیل کے بعد اس میں مزید پانچ سال یعنی 2014ء تک توسیع کر دی گئی۔ 28اگست 2015ء کو ادارے کی جانب سے احکامات جاری کیے گئے کہ چونکہ پراجیکٹ کو صوبائی حکومت کی طرف سے ریگولرائز کیا جا رہا ہے اس لیے فیلڈ اسسٹنٹ اور دیگر عملہ NTSٹیسٹ کے ذریعے ادارے میں تعیناتی کے لیے اپلائی کریں۔

محمد شہباز کا کہنا تھا کہ اُس نے این ٹی ایس ٹیسٹ میں حصہ لیا اور ٹیسٹ میں حصہ لینے والے 248امیدواروں میں کل 100نمبروں میں 55نمبر حاصل کرکے 13ویں پوزیشن حاصل کی اور انٹرویو کے لیے شارٹ لسٹ بھی ہوئے۔ تاہم راولپنڈی آفس میں تعینات پراجیکٹ ڈائریکٹر آصف خان نے میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے NTSٹیسٹ میں فیل ہونے والے ، ناتجربہ کار اور خوشاب سے تعلق رکھنے والے سفارشی شخص حافظ ارشدبلال کو فیلڈ اسسٹنٹ تعینات کر دیا۔

حالانکہ مذکورہ شخص NTSٹیسٹ میں ناکام ہونے والے امیدواروں کی فہرست میں بھی آخری نمبر پر تھا ۔ متاثرہ امیدوار محمد شہباز کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس ضمن میں ڈپٹی ڈائریکٹر راولپنڈی سجاد حیدر سے جب رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ تعیناتی پراجیکٹ ڈائریکٹر آصف خان کی طرف سے عمل میں لائی گئی ہے۔واضح رہے کہ متاثرہ شخص کی جانب سے NABسے بھی رجوع کیا گیا اور اُس نے مطالبہ کیا ہے کہ صوبائی حکومت اور وفاقی ادارے اس بے ضابطگی کا سدباب کرتے ہوئے اُسے حق دلانے میں کردار ادا کریں۔

متعلقہ عنوان :