کراچی کے شہریوں کو بجلی کی متواتر فراہمی ،لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کیا جائے، گورنر سندھ

منگل 26 جنوری 2016 21:33

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشر ت العبا د خان نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو بجلی کی متواتر اور مسلسل فراہمی اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت کام کیا جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کے ایک وفد سے گورنر ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا ۔ جس کی سربراہی K الیکٹرک کے چیئر مین وقار صدیقی کررہے تھے وفد میں عمر لودھی ، مظہر الحق ، طیب ترین اور عامر نسیم شامل تھے ۔

انہوں نے کہا کہ بجلی کی مسلسل فراہمی اور لوڈشیڈنگ کے بتدریج خاتمے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو مزید موئثر بنائے جانے کی ضرورت ہے اس ضمن میں لائن لاسسز پر قابو پانے اور کنڈا سسٹم کے خاتمے کی جانب بھی مزید توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ریوینیو کلیکشن کے حوالے سے بنائے جانے والے فارمولے کے تحت بجلی کی سپلائی ایک اچھا فیصلہ ہے جس کے تحت 80 فیصد سے زیادہ کلیکشن والے علاقوں کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا تھا اور اس سے کم ریوینیو والے علاقوں میں مختلف دورانیہ کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے اس فارمولے سے آج کراچی کے 60 سے 70 فیصد علاقے میں لوڈشیڈنگ نہیں کی جاتی ۔

انہوں نے کہا کہ K الیکٹرک کے مسائل کے حوالے سے بھی وفاقی حکومت سے رابطہ کیا جا ئے گا تاکہ تاکہ کراچی کو واپڈا سے 650 میگا واٹ بجلی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ٹیرف اور دیگر مسائل پر بھی بات چیت کی جاسکے اس سلسلہ میں وفاقی سیکریٹری پانی و بجلی سے جلد ایک ملاقات کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں انرجی اور پاور جنریشن پر بھی خصوصی توجہ دی گئی ہے اور اس سے نیشنل گرڈ کو 10600 میگا واٹ بجلی ملے گی جس میں کینپ ٹو کا منصوبہ بھی شامل ہو گا ۔

انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو لوڈ شیڈنگ سے مستثنیٰ کرنے کا مقصد پیداواری صلاحیت میں اضافے کے ساتھ ساتھ روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع بھی فراہم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے متبادل ذرائع جس میں سولر اور ونڈ انرجی شامل ہیں کی بھی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے تاکہ عوام کی توانائی کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے ۔انہوں نے K الیکٹرک کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ کمیونٹی سروس کے مزید منصوبہ شروع کریں تاکہ کراچی کے شہریوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :