تیونس میں پولیس کا تنخواہوں میں اضافے کے لیے احتجاج

تیونس میں پولیس کے مظاہرے میں قریباً تین ہزار افسر اور اہلکار شریک تھے

منگل 26 جنوری 2016 21:21

تیونس سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) تیونس میں محکمہ پولیس کے ہزاروں افسروں اور اہلکاروں نے سوموار کو صدارتی محل کی جانب مارچ کیا ہے اور اپنی تن خواہوں اور مراعات میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق تیونسی وزیراعظم حبیب الصید کی حکومت کے خلاف گذشتہ ہفتے ہزاروں بے روزگاروں نے ملک کے مختلف شہروں اور قصبوں میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور اب انھیں پولیس اہلکاروں کے اس احتجاج کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

سادہ کپڑوں میں ملبوس پولیس افسروں اور اہلکاروں نے دارالحکومت تیونس کے نواح میں واقع علاقے کاریتاج سے صدارتی محل کی جانب مارچ کیا ہے۔اس دوران وہ اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کررہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ قوم کا دفاع کررہے ہیں اور انھیں حقوق دیے جائیں۔پولیس یونین کے ترجمان شکری حمدہ کا کہنا ہے کہ ہم دوسرے شعبوں کی طرح اپنی صورت حال میں بہتری چاہتے ہیں۔خاص طور پراس لیے بھی کہ ہم ملک کے دفاع میں ہراول دستے کا کردار ادا کررہے ہیں''۔انھوں نے کہا کہ ہمیں حکومت کے وعدوں پر کوئی بھروسا نہیں رہا ہے۔پولیس کے اس پْرامن مظاہرے میں قریباً تین ہزار افسر اور اہلکار شریک تھے۔صدارتی محافظوں نے انھیں صدارتی محل کی جانب جانے سے روکنے کے لیے شاہراہ کو بند کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :