سوات ایکسپریس وے منصوبے پر عملی کام کا آغاز اس جون میں کیا جائیگا،پرویزخٹک

نجی سرکاری شراکت سے تعمیر ہونیوالے منصوبے کا ٹینڈر پہلے ہی مشتہر کیا جاچکا ،کئی فرموں نے منصوبے کی تعمیر کیلئے اپنی خدمات پیش کی ہیں،وزیراعلی کوبریفنگ

منگل 26 جنوری 2016 21:16

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سوات ایکسپریس وے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے تیاریاں تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ منصوبے پر عملی کام کا آغاز اس جون میں کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منصوبے کے بارے میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا اجلاس میں وزیراعلیٰ کے مشیر اکبر ایوب ، چیف سیکرٹری ،اے سی ایس، ایم ڈی پراونشل ہائی وے اتھارٹی ، ایم ڈی بینک آف خیبر، سیکرٹری سی اینڈ ڈبلیو اور دوسرے حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ نجی سرکاری شراکت سے تعمیر ہونے والے منصوبے کا ٹینڈر پہلے ہی مشتہر کیا جاچکا ہے کئی فرموں نے منصوبے کی تعمیر کیلئے اپنی خدمات پیش کی ہیں جبکہ ان میں سے موزوں فرم کے انتخاب پر کام ہورہاہے وزیراعلیٰ نے اس موقع پر منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے کام تیز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے منصوبے کے خصوصی پراجیکٹ ڈائریکٹوریٹ اور منصوبے کیلئے نجی سرکاری شراکت کا طریق کار وضع کرنے کیلئے کنسلٹنٹس کی منظوری دے دی واضح رہے کہ 81 کلومیٹر لمبا سوات ایکسپر یس وے کرنل شیر خان انٹر چینج سے شروع ہو کر پشاور موٹروے کو چکدرہ سے ملائے گا اور اس سے ملاکنڈ ڈویژن تک سڑک کے ذریعے رسائی آسان ہو جائے گی بینک آف خیبراس کی تعمیرمیں معاونت کرے گا جبکہ نجی فرم اس کی ڈیزائننگ، تعمیر اوردیکھ بھال کی ذمہ دار ہو گی ۔

(جاری ہے)

قبل ازیں وزیراعلیٰ نے وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ضلع پشاور میں ترقیاتی کاموں کے بارے میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی اجلاس میں ضلعی ناظم پشاور، ضلع پشاور سے تعلق رکھنے والے اراکین صوبائی اسمبلی اور قومی تعمیر کے محکموں کے سربراہوں نے شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے ترقیاتی کاموں کی بروقت تکمیل میں تاخیر پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ایک سال کی مدت میں سرکاری عمارات کی تکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی انہوں نے خبردار کیا کہ اس سلسلے میں تساہل برتنے والے ٹھیکیدار کے خلاف تادیبی کاروائی کی جائے گی اسی طرح اُنہوں نے مکمل ہونے والی سرکاری عمارت ایک ہفتے کے اندر ہی متعلقہ محکمے کے سپردکرنے کی ہدایت کی وزیراعلیٰ نے تعلیمی اداروں میں سیکورٹی گارڈ کی خالی آسامیوں پر سابقہ فوجی اور پولیس کے افراد کو بھرتی کرنے اور موجودہ سیکورٹی گارڈز کیلئے تربیت کا بندوبست کرنے کی بھی ہدایت کی۔

انہوں نے کلاس فور کی خالی ہونے والی آسامیوں کو ایک ہفتے کے اندر ہی مشتہر کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ زلزلے سے متاثر ہونے والے 14 سکولوں کی از سر نو تعمیر یو ایس ایڈ کے تعاون سے کی جائے گی وزیراعلیٰ نے حکومت کی طرف سے دی گئی حفاظتی ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے والے تعلیمی اداروں کو بندکرنے کا حکم دیا۔

متعلقہ عنوان :