محمود الرشید نے میو ہسپتال میں ایم آر آئی مشین اور میاں میر ہسپتال کو مکمل فعال کرنے کیلئے تاجروں اور مخیر حضرات سے مدد مانگ لی

لاہور سمیت پورے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں سہولتوں کا فقدان ہے ،ہسپتالوں کی حالت مخیر حضرات کے تعاون سے بدلنے کا فیصلہ کیا ہے‘ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کی میڈیا سے گفتگو

منگل 26 جنوری 2016 19:52

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔26 جنوری۔2016ء) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے میو ہسپتال میں ایم آر آئی مشین اور میاں میر ہسپتال کو مکمل فعال کرنے کیلئے پنجاب کے تاجروں اور مخیر حضرات سے مدد مانگ لی۔ میاں میر ہسپتال کے دورے کے موقع پرصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے کہا کہ لاہور سمیت پورے پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں سہولتوں کا فقدان ہے کہیں ایک ایک بیڈ پر دو، دو مریض ہیں، کہیں مریضوں کومفت ادویات فراہم نہیں کی جا رہیں، کہیں ایم آر آئی مشین نہیں۔

گزشتہ ایک مہینے سے حکومت کی توجہ سرکاری ہسپتالوں کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حکومت کے سر جوں تک نہ رینگی، انہوں نے کہا کہ اب ہسپتالوں کی حالت مخیر حضرات کے تعاون سے بدلنے کا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

محمودالرشید نے کہا کہ حکومت عمارت مکمل ہونے کے باوجود میاں میر ہسپتال کو مکمل فعال نہیں کر رہی، اتنے بڑے ہسپتال میں صرف اوپی ڈی میں مریض دیکھے جا رہے ہیں، ہسپتال میں ایمرجنسی نہیں، آپریشن تھیٹر اور ضروری طبی ٹیسٹوں کی سہولت نہیں۔

ایسے حالات میں صوبے میں صحت کی ایمرجنسی لگانے کی بجائے شہنشاہ پنجاب صحت کیلئے مختص بجٹ میں سے بھی اورنج ٹرین پر لگارہے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں میاں محمودالرشید نے کہا کہ متحدہ اپوزیشن عددی اعتبار سے چھوٹی ضرور ہے لیکن حکومت یاد رکھے یہ پنجاب کی10کروڑ سے زائد آبادی کی نمائندہ ہے، متحدہ اپوزیشن کسی صورت تعلیم، صحت اور صاف پانی کے فنڈز سڑکوں پلوں پر خرچ نہیں ہونے دیگی اگر حکومت نے بنیادی انسانی حقوق پر ڈاکہ ڈالا تو عدالت سے رجوع کرینگے۔