پاکستان کا عالمی ادارہ صحت سے اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس کے شعبے میں عالمی حکمت عملی تیار کرنے کا مطالبہ

جرثوموں کی ادویات کے خلاف مزاحمت کامعاملہ تشویشناک صورت حال اختیار کرگیاہے ، فوری اقدامات نہ کئے گئے تو خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، پاکستان کے نمائندے ڈائریکٹر جنرل اسد حفیظ کا ڈبلیو ایچ او کے ایگزیکٹو بورڈ سے خطاب

منگل 26 جنوری 2016 18:02

جنیوا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جنوری۔2016ء) پاکستان نے عالمی ادارہ صحت سے اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس کے شعبے میں عالمی حکمت عملی تیار کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ منگل کو عالمی ادارہ صحت کے ایگزیکٹو بورڈ کے جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے نمائندے ڈائریکٹر جنرل اسد حفیظ نے اقوام عالم سے مطالبہ کیا کہ جرثوموں کی ادویات کے خلاف مزاحمت یعنی انٹی مائیکروبائیل ریزسٹنس بالخصوص ترقی پذیر ممالک میں تشویش ناک صورت حال اختیار کر رہا ہے اور اگر اس سلسلے میں فوری اقدامات نہ کئے گئے تو اس کے نتائج خطرناک برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے عالمی ادارہ صحت سے کہا کہ اس معاملے پر ترجیحی بنیادوں پر غور کیا جائے۔ اس موقع پر پاکستان کے نمائندے نے پولیو جیسی خطرناک بیماری پر قابو پانے پر عالمی ادارہ صحت کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر مارگریٹ چین کو مبارک پیش کی اور کہا کہ یہ یقینا ایک بڑی کامیابی ہے انہوں نے کہا کہ ایبولا کی وباء نے ماہرین کے لیے بہت سی تکنیکی معلومات چھوڑی ہیں جن سے استفادہ حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہیلتھ ورکروں کا تحفظ ایک انتہائی اہم معاملہ ہے اور پاکستان نے گذشہ عرصے میں بہت سے ہیلتھ ورکر کھو دیئے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ہم پرُ عزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں کوئٹہ میں پیش آنے والے واقعے کو بعد پولیو مہم معطل نہیں کی گئی یہ ہمارے عزم اور حوصلے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کی مہم فتح تک جاری رہے گی۔

متعلقہ عنوان :