عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف موثر مشترکہ اقدامات کرنے کا طریقہ وضع کرئے‘ کسی ملک یا حکومت کے خلاف کاروائی اقوام متحدہ کے منشور کے تحت ہونا چاہئے‘ روس امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ مساوات کے اصول پر مبنی تعاون کرنے کے لیے تیار ہے:روسی وزیرخارجہ سرگئی لاوروو کا ماسکو میں پریس کانفرنس سے خطاب

Umer Jamshaid عمر جمشید منگل 26 جنوری 2016 13:22

ماسکو(اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 26 جنوری۔2015ء) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروو نے کہا ہے کہ عالمی برادری دہشت گردی کے خلاف موثر مشترکہ اقدامات کرنے کا طریقہ وضع کرئے‘ دہشت گردی کا مقابلہ غیرمشروط طور پر کیا جائے، ایسی شرائط پیش کیا جانا نامناسب ہے کہ آپ کسی حکومت کے خاتمے کی منظوری دیں گے تو ہم دہشت گردوں کے خلاف اقدامات شروع کریں گے-ماسکو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری مسئلہ سے متعلق حتمی معاہدہ سامنے آچکا ہے اور شام کے کیمیائی ہھتیاروں کی تلفی کا عمل اہم کامیابیاں ہیں یہ ضروری ہے کہ دنیا کے ممالک عالمی سیاست اور عالمی معیشت کی نئی خصوصیات کو پیش نظر رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی ملک یا حکومت کے خلاف کاروائی اقوام متحدہ کے منشور کے تحت ہونا چاہئے اس کے لیے منشور میں تبدیلی لانے کی ضرورت نہیں ہے، بس ضروری ہے کہ سب منشور پر کاربند ہوں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ روس کی اہم ترجیحات میں بین الاقوامی سطح پر ثقافتی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ساتھ ہی روس ذرائع ابلاغ عامہ کے ساتھ روابط کو ترقی دیتا رہے گا تاکہ اپنے موقف کی وضاحت کر سکے۔

روسی وزیرخارجہ نے کہا کہ روس امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ مساوات کے اصول پر مبنی تعاون کرنے کے لیے تیار ہے ‘ عالمی مسائل کے حل کے لیے اجتماعی کوششیں اشد ضروری ہے تاہم کچھ ممالک روس مخالف پالیسی جاری رکھے ہوئے ہیں اور روس کو کمزور بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ روس ایسی پالیسی کو ضرور پیش نظر رکھے گا تاہم یہ بات ذہن نشین رکھی جانی چاہئے کہ روس امریکہ سمیت تمام ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے بشرطیکہ یہ تعاون مساوات کے اصول پر مبنی ہو۔

یوکرین بحران کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پچھلے سال یوکرینی بحران کے حل کی خاطر بیلارس کے دارالحکومت مینسک میں سمجھوتے کئے گئے جو اس بحران سے نمٹے جانے میں مددگار ثابت وہ سکتے ہیں، افسوس کہ ابھی تک ان سمجھوتوں کو مکمل طور پر عملی شکل نہیں دی جا سکی ہے لیکن روس یوکرینی بحران کے پرامن حل کی خاطر اقندامات جاری رکھے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں روسی وزیر خارجہ نے بتایا کہ پچھلے سال روس نے کئی بین الاقوامی تنظیموں بالخصوص شنگھائی تنظیم تعاون اور آسیان تنظیم کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے کے لیے اہم اقدامات کئے۔ ساتھ ہی روس نے اقوام متحدہ کے رکن ملک کے طور پر بھرپور سرگرمیاں جاری رکھیں۔دہشت گردی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں روس کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کو صرف فوجی طریقے سے حل کیا جانا ناممکن ہے۔ تاہم اس میں کوئی شک نہیں کہ روس کی فضائی مہم شروع ہونے کے بعد شام کی صورت حال میں کلیدی تبدیلی آئی ہے۔