سعودیہ ایران تنازعہ میں حکومتی مصالحانہ کردار لائق تحسین ہے ،متحدہ علماء محاذ

پیر 25 جنوری 2016 23:02

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جنوری۔2016ء) متحدہ علماء محاذ پاکستان کے 8سالہ یوم تاسیس پرامن و یکجہتی سیمینار میں شریک مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ و سیاسی زعماء نے سعودیہ ایران تنازعہ میں وزیراعظم نوازشریف ،چیف آف آرمی اسٹاف جنرل راحیل شریف کی مصالحانہ کامیاب جدوجہد پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ سعودی عرب و ایران دونوں پاکستان کے دیرینہ دوست اور برادرد اسلامی ملک ہیں جن کی خطے میں بہت زیادہ اہمیت ہے۔

تاہم خادم الحرمین شریفین شاہ سلیمان کی جانب سے تسلسل کے ساتھ یہ بیانات کہ ہم ایران کے ساتھ کسی قسم کا تنازعہ اور حملہ نہیں کرنا چاہتے۔ اور ایرانی صدر حسن روحانی کی جانب سے سعودی سفارتخانے کو نذر آتش کئے جانے کے مذموم عمل کو اسلام اور ایران کے خلاف سازش قرار دینے کا خیرمقدم کیاگیا۔

(جاری ہے)

مقررین نے ایشیاء میں معاشی ترقی کیلئے دونوں ممالک کی صلح جوئی کیساتھ رہنا اورباہمی مصالحت کوقبلہ اول بیت المقدس کے فوری حل کاعکاس قراردیا۔

چینی صدر کی جانب سے مستقل فلسطینی ریاست کے قیام کے مطالبے کا خیرمقدم کرتے ہوئے مسئلہ فلسطین کی آزادی خودمختاری و مستقل بحالی کیلئے عالمی فلسطین علماء مشائخ کنونشن کے انعقاد کا اعلان کیا گیا۔ جنرل راحیل شریف کی مدت میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا۔مقررین نے متحدہ علماء محاذ کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیتے ہوئے اس کا دائرہ کار پورے میں وسیع کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس موقع پر محاذ کے مرکزی قائدین نے 80ممتاز شخصیات کو اعترافِ خدمات شیلڈز پیش کیں۔ سیمینار سے علامہ عبدالخالق فریدی،علامہ مرزا یوسف حسین، حافظ ساجد،فہد علی سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے 90افرادنے شرکت کی۔مولانا قاری اﷲ داد نے ملکی امن و استحکام ،قومی ترقی اور فلسطین و کشمیر کی آزادی اور سانحہ چارسدہ کے شہداء کے لئے دعا کرائی۔

متعلقہ عنوان :