2011 سے شروع ہونے والے مجید عتیق اتحاد کی بلی تھیلے سے باہر آگئی ، غازی ملت کو سرعام گالیاں دینے والے چوہدری غلام عباس جیسی پاکیزہ شخصیت کا نام اپنی گندی زبانوں سے نہ لیں ،ان کے وارث ہم اور مسلم لیگ ہے، غلام عباس کے مزار کا گیٹ نہیں توڑا گیا ، اس سے متصل رہائشی آبادی کی جانب سے لگایا گیا، گیٹ اسلام آبادہائی کورٹ کے حکم پر اتارا گیا ،وزیراعظم کے معاون خصوصی کرمانی سے بات ہوئی ہے، جلد راولپنڈی اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر ز پر مشتمل کمیٹی بنا کر رقبے کی نشاندہی کی جائیگی ، میں مدرسہ فیض الاسلام کی انتظامیہ بھی شامل ہو گی

سابق وزیراعظم اورقانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ فاروق حیدر کا پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 25 جنوری 2016 22:49

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 جنوری۔2016ء) سابق وزیراعظم و صدر مسلم لیگ (ن) آزادکشمیر،قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف راجہ فاروق حیدر نے کہا ہے کہ 2011 سے شروع ہونے والے مجید عتیق اتحاد کی بلی تھیلے سے باہر آگئی ہے غازی ملت کو سرعام جلسوں میں گالیاں دینے والوں اور ان کے خون سے لکھے گئے خط کے خلاف فاطمہ جناح کو پاگل عورت قرار دینے والے ایوب کے حمایتی غازی ملت چوہدری غلام عباس جیسی پاکیزہ شخصیت کا نام اپنی گندی زبانوں سے نہ لیں ،ان کے وارث ہم اور مسلم لیگ ہے غلام عباس کے مزار کا گیٹ نہیں توڑا گیا بلکہ اس سے متصل رہائشی آبادی کی جانب سے لگایا گیا گیٹ ہائی کورٹ اسلام آباد کے حکم پر اتارا گیا ہے وزیراعظم پاکستا ن کے معاون خصوصی آصف کرمانی سے ا س حوالے سے بات ہوئی ہے جلد راولپنڈی اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر ز پر مشتمل کمیٹی بنا کر رقبے کی نشاندہی کی جائیگی جس میں مدرسہ فیض الاسلام کی انتظامیہ بھی شامل ہو گی وہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے اس موقع پر مسلم لیگ ن کے راہنما راجہ شوکت اقبال ،راجہ ممتاز خان ،طارق بشیر ایڈووکیٹ ،ناصر لطیف ایڈووکیٹ و دیگر بھی موجود تھے راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ وزیراعظم دن میں نشہ آور ادویات کا استعمال نہ کیا کریں جس کی وجہ سے وہ ایسے بیانات دیتے ہیں جس سے بعد میں خفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔

(جاری ہے)

اگر غازی ملت کے مزار کی بے حرمتی ہوتی تو سب سے پہلے میں میدان میں آتا کرپشن میں لتھڑا اور عتیق اب غازی ملت کے مزار پر بھی کمائی کرنا چاہتے ہیں غیر ذمہ دار وزیراعظم ڈرامے بازی سے گریز کریں غازی ملت کے مزار کو بنیاد بنا کر یہ لوگ پاکستان اور آزادکشمیر کے عوام کے درمیان نفرتیں بڑھا رہے ہیں ۔غازی ملت قائد اعظم کے سپاہی تھے او ر قائد اعظم لیگ کے قائد تھے راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ عتیق مجید اتحاد سے ہمارا یہ دعوی درست ثابت ہوا تھا کہ دو ہزار گیارہ کے انتخابات دھاندلی زدہ تھے جس میں منظور وٹو ،سردار عتیق ،مجید شریک تھے اب یہ بات زبان زد عام ہو گئی ہے آزادکشمیر کے عوام کو ڈرامے بازیوں سے بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا چوہدری مجید غازی ملت کے خلاف جلسوں میں بد کلامی کرتے رہے جو ہم نہیں بھولے جبکہ فاطمہ جناح کے صدارتی انتخابات میں غازی ملت نے ایوب خان کو خون سے خط لکھا تھا جس کی حمایت کرنے والوں کے منہ سے ان کے مزار کی حرمت کی باتیں اچھی نہیں لگتیں غازی ملت کشمیریوں کے عظیم ترین رہنما تھے جن کی بہت خدمات ہیں انہوں نے اپنی بیٹی گھنسارا سنگھ کے بدلے واپس لینے سے انکار کر دیا تھا انہوں نے جائیدادیں اور بنک بیلنس نہیں بناے نہ ہی ان کی تدفین اور دیگر اخراجات کا بل خزانہ سرکار سے ادا ہوا یہ آوارہ لڑکا اب ان کے مزار پر بھی مال بنانا چاہتا ہے انہوں نے کہا کہ مزار کے معاملے پر حکومت پاکستان سے بات ہوئی ہے یہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جارہا ہے اور رہائشی علاقوں میں نصب گیٹ اتارے جارہے ہیں یہ گیٹ مزار کا نہیں بیرونی علاقے میں لگایا گیا تھا جس کی تنصیب وہاں مقامی آبادی نے سیکورٹی کے نقطہ نظر سے کی تھی مزار کے اندر جانے کا دوسرا راستہ موجود ہے تاہم اس حوالے سے ڈپٹی کمشنرز اسلام آباد راولپنڈی اور مدرسہ فیض الاسلام کیا نتظامیہ ملکر محکمہ مال کے ذریعے جگہ کی نشاندہی کرینگی میاں حیات بخش مدرسہ فیض الاسلام نے یہ جگہ مزار کے لیے دی تھی یہ حکومت آزادکشمیر یا کسی جماعت کے نام نہیں ہے راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ آزادکشمیر کی حکومت اب مسخرے پن کی انتہا کر رہی ہے ہمارا تعلق ریاست پاکستان کے ساتھ ہے پاکستان کی قومی اسمبلی کے باہر مظاہرے کرنے والے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں ۔

لوگوں کو اب بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا عوام باشعور ہیں اور وہ ووٹ کی پرچی کے ذریعے ان کا احتساب کرینگے۔