جموں کشمیر کا تنازعہ مذہبی نہیں سیاسی ہے،ایم جے اکبر کا بیان حقیقت سے بعید ہے،انجینئر رشید

پیر 25 جنوری 2016 15:23

سرینگر ۔ 25 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔25 جنوری۔2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں نام نہاد اسمبلی کے رکن اورعوامی اتحاد پارٹی سربراہ انجینئر عبدالرشید نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ایم جے اکبر کے اس بیان کہ کشمیر چھوڑنا بھارتی مسلمانوں کے حقوق سے دستبردار ہونے کے مترادف ہے کو ناقابل قبول اور حقیقت سے بعیدقرار دیا ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق انجینئر رشید نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں ایم جے اکبر کو یاد دلایا کہ جموں و کشمیر کے لوگ بھارت سے اس لئے آزادی نہیں چاہتے کہ وہ مسلمان ہیں بلکہ بھارت نے جموں وکشمیر پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے اور کشمیریوں کی حق پر مبنی تحریک بین الاقوامی فورموں میں ہر معیار پر پوری اْترتی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت نے اقوامِ متحدہ کو ضامن بناکر کشمیریوں سے جموں وکشمیر میں رائے شماری کرانے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ایم جے اکبر کا بیان بذاتِ خودبھارت کے مسلمانوں کے احساس عدمِ تحفظ کی بھر پور عکاسی کرتا ہے اور ثابت کرتا ہے کہ بھارت میں مسلمان 1947ء سے اب تک دوسرے درجے کے شہر یوں سے بھی بد تر زندگی بسر کرر ہے ہیں اور ایم جے اکبر جیسے خوش فہم لوگ مسلمانوں کی مزیدرسوائیوں اور مصیبتوں کا راستہ روکنے کیلئے اب کشمیر کارڈ کھیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بھارت میں بالی وڈ کے اداکاروں سے لیکر بڑا گوشت کھانے والوں تک کو صرف اس لئے عتاب اور نفرت کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیوں کہ وہ مسلمان ہیں۔ ایم جے اکبر کے بیان سے صاف ظاہر ہے کہ وہ کشمیریوں کے حقوق کو یرغمال بنانے اور ان کی آواز کو دبانے کیلئے دلی کے ایجنٹ کا کردار ادا کر رہے ہیں لیکن ایک زیرک انسان اور نامور صحافی ہونے کے ناطے انہیں یہ سمجھانے کی ضرورت نہیں کہ عدل و انصاف اور تنازعات کے حل کے اپنے معیار ہیں جن کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں۔

انجینئر رشید نے کہاکہ جب بھارت اور پاکستان آزادی کی جنگ لڑ رہے تھے ،جموں وکشمیر تب بھی ایک خود مختارریاست تھی ۔
مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کے ذریعے حل کیا جانا چاہیے ، مقبوضہ کشمیرہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن

متعلقہ عنوان :