بھارتی یو م جمہو ریہ ، لا ئن آ ف کنٹرول کے دونو ں اطرا ف کشمیر ی یوم سیاہ کے طور پر منائیں گے

ریاست کے دونوں اطراف عام ہڑتال اور کاروباری مراکز بند رہیں گے تمام ضلعی، تحصیل، سٹی مقامات پر جلسے، جلوس ریلیاں، احتجاجی مظاہرے کر کے اقوام متحدہ کے مشن دفاتر کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے بھارت کایوم جمہوریہ سنگینو ں کے سائے تلے آ ج منا یا جا ئے گا ، فرانسیسی صدر بھی شرکت کریں گے

پیر 25 جنوری 2016 15:02

اسلام آباد/مظفرآباد،نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 جنوری۔2016ء) وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجید اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کی مشترکہ کال پر آج منگل کو بھارت کا یوم جمہوریہ ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف، پاکستان کے چاروں صوبوں گلگت بلتستان سمیت دنیا بھر میں کشمیری یوم سیاہ کے طو ر پر منائیں گے۔

آج ریاست کے دونوں اطراف عام ہڑتال ہو گی کاروباری مراکز بند رہیں گے تمام ضلعی، تحصیل، سٹی مقامات پر جلسے، جلوس ریلیاں، احتجاجی مظاہرے کر کے اقوام متحدہ کے مشن دفاتر کے سامنے دھرنے دیئے جائیں گے کشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام سب سے بڑا اجتماع مرکز ی ایوان صحافت میں ہوگا جس سے وزیر اعظم آزا د کشمیر چوہدری عبدالمجید ، وزیر خزانہ چوہدری لطیف اکبر سمیت سے تمام سیاسی سماجی جماعتوں کے نمائندگان خطاب کریں گے ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز یوم سیاہ کے سلسلہ میں پاکستان پیپلزپارٹی آزاد کشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے بتایا مقبوضہ کشمیر میں آٹھ لاکھ بھارتی قابض افواج اور پیرا ملٹری ٹروپس کے مظالم ، بدترین ریاستی دہشت گردی، انسانی اور شہری حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے باوجود بھارت یوم جمہویہ کس منہ سے منا کر اپنی جمہوریت کا ڈھنڈورہ پیٹ رہا ہے اس نے ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کا بنیادی جمہوری حق حق خودارادیت جبر اور طاقت کے ذریعے غصب کر کے جارحیت اور خون ریزی کی نئی داستانیں رقم کر چکا ہے وہ دنیا میں جمہوریت اور سیکولرم ازم کا دعویدار ہے جبکہ تقسیم برصغیر کے طے شدہ فارمولے کے برعکس مقبوضہ کشمیر پر فوج کشی کے ذریعے جابرانہ قبضہ قائم کر کے دنیا بھر کے مروجہ قوانین کو پاؤں تلے روند رکھا ہے پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی پڑوسی ممالک ہیں اور دونوں کے درمیان حل طلب بنیادی مسئلہ ڈیڑھ کروڑ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کا اقوام متحدہ کے چارٹر، سیکورٹی کونسل کی منظور شدہ قراردوں کی روشنی میں دیرپا، باوقار، منصفانہ حل ہے بھارت اور پاکستان کے درمیان آج تک کوئی متنازعہ امور دو طرفہ مزاکرات کے ذریعے حل نہیں ہو سکے چاہیے وہ سندھ طاس معاہدہ ہو، سیاہ چن سرکریک یا بگلیہار ڈیم ہو انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر فوجی چھاونی بنا دیا گیا ہے جس کی مثال ہزاروں گمنام قبروں کی دریافت، کالے قوانین کا نفاذ، خاتون کی آبرو ریزی، کشمیری نوجوانوں کا اغوا کے بعد قتل عام، کرفیو کا نفاذ، کریک ڈاؤن، ڈھونگ انتخابات، فراڈ مذاکرات دنیا بھر کیلئے لمحہ فکریہ ہیں۔

پاکستان نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کے حل کی خاطر لچک کا مظاہرہ کیا اور ہر فورم پر پہل کی بہادر افواج پاکستان نے ورکنگ باؤنڈری، لائن آف کنٹرول کی مسلسل خلاف ورزیوں سے ہونے والی فوجی و سول شہادتوں کی وجہ سے اشتعال انگیزی کے سامنے امن قائم کرنے کیلئے صبر و برداشت کا مظاہرہ کیا لیکن بھارت نے ہمیشہ گفتناً شنیدً کی آڑ میں بنیاد پرست پالیسیوں کو ترک نہیں کیا ایک سوال کے جواب میں شوکت جاوید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں پاکستان کا سبز ہلالی پرچم لہرانے کی پاداش میں کشمیری رہنماؤں پر بلا جواز مقدمات، ان کی گرفتاریاں، سفری دستیاویزات پر پابندیاں اس کی ڈکٹیٹر شپ اور آمریت کے منہ بولتے ثبوت ہیں شوکت جاوید نے کہا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مسئلہ کشمیر کی خاطر اقتدار کو ٹھوکر ماری اور معاہدہ تاشقند میں تقسیم کشمیر کی بھیانک سازش کو بے نقاب کیا۔

دختر مشرق محترمہ بے نظیر بھٹو شہید نے دنیا بھر میں مسئلہ کشمیر کو دونوں اطراف کی کشمیری قیادت اور عوام کی مرضی اور منشاء سے عصر حاضر کا ٹاپ ایشو بنایا پیپلز پارٹی کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لے کے رہیں گے لے کے رہیں گے سارا کشمیر لے کے رہیں گے کے عزم کا اظہار کر کے شہداء کی کشمیر پالیسی کو دوام بخشاء۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، پاکستان سمیت دنیا کے ہر کونے میں کشمیریوں کے حق آزادی کیلئے بے باک نمائندگی کی۔

انہوں نے کہا کہ پاک بھارت مذاکرات میں ڈیڈ لاک کے بعد بھارت کی پیشگی شرائط تسلیم نہ کر کے وزیر اعظم پاکستان نے قوم کی ترجمانی کی تھی مگر اب ان کی ساری پالیسیوں کو ان کے کابینہ کے چند وزراء متنازعہ بنا کر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ڈی ایٹ ممالک کی کانفرنس اور آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کشمیر کونسل کے اجلاس تک قومی اتفاق رائے کی پالیسی کو سبوتاژ کر رہے ہیں واضع رہے بھارت کایوم جمہوریہ سنگینو ں کے سائے تلے آ ج منا یا جا ئے گا ، فرانسیسی صدر بھی شرکت کریں گے ،چھبیس جنوری کو دہلی میں ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریب کی مناسبت سے سیکورٹی بڑھا دی گئی، اس موقع پر ملٹری پریڈ کا بھی اہتمام کیا جائے گا، بھارت کے دار الحکومت دہلی میں یوم جمہوریہ کی تقریب کے موقع پر سیکورٹی انتہائی سخت کر دی گئیں ، فرانسیسی صدر اولاندے بھی تقریب میں شرکت کریں گے۔

چھبیس جنوری کو دہلی میں ہونے والی یوم جمہوریہ کی تقریب کی مناسبت سے سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ اس تقریب میں بھارت کے دورے پر آئے ہوئے فرانسیسی صدر فرانسس اولاندے بھی شریک ہوں گے۔ اس موقع پر ملٹری پریڈ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔بھارتی وزارت داخلہ کے مطابق داعش کے حملے کی دھمکی کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے جبکہ بیس مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :