لاہور ہائیکورٹ نے مبینہ طور پر داعش سے تعلق کے الزام میں گرفتار پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت،وفاقی وزارت دفاع اور داعش کے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم سے جواب طلب کر لیا۔

Umer Jamshaid عمر جمشید پیر 25 جنوری 2016 12:51

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔25 جنوری۔2016ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سردار شمیم نے کیس کی سماعت کی۔ اسسٹنٹ پروفیسر غالب عطا کی اہلیہ عاصمہ غالب نے عدالت کو بتایا کہ اس کے شوہر کو داعش سے تعلق کے شبے میں بغیر کسی قانونی جواز کے غیر قانونی حراست میں رکھا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کی پروفیسر غالب کی غیر قانونی تحویل سے ان کے اہل خانہ کو شدید ذہنی کوفت کا سامنا ہے ،،،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اہل خانہ کو پروفیسر کی حراست سے متعلق کچھ نہیں بتا رہے لہذا عدالت بازیابی کا حکم دے۔

جس پر عدالت نے مبینہ طور پر داعش سے تعلق کے الزام میں گرفتار پنجاب یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کی بازیابی کے لئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت،وفاقی وزارت دفاع اور داعش کے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے قائم جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم سے پندرہ فروری کو جواب طلب کر لیا۔