کشمیر کو آزاد چھوڑنا بھارتی مسلمانوں کے حقوق سے دستبردار ہونے برابر ” حریت کانفرنس گ “ گروپ نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے بیان کو غیر حقیقت پسندانہ قرار دے دیا

کشمیری عوام کو بھارتی مسلمانوں کے بدلے میں یرغمال رکھنے کی بات کرنا جمہوری اصولوں کے منافی ہے ، ایاز اکبر

پیر 25 جنوری 2016 12:48

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 جنوری۔2016ء) کل جماعتی حریت کانفرنس ” گ “ گروپ نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ اور صحافی ایم جے اکبر کے اس بیان کہ ” کشمیر کو آزاد چھوڑنا ہندوستانی مسلمانوں کے حقوق سے دستبردار ہونے کے برابر ہو گا“ کو بے معنی اور غیر حقیقت پسندانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے مسلمانوں نے اپنی مرضی سے اس ملک کے ساتھ اپنی تقدیر وابستہ کی ہے جبکہ کشمیر تقسیم ہند سے پہلے بھی ایک خود مختار ریاست تھی اور بھارت کے جبری فوجی قبضے کے بعد بھی یہاں کے لوگوں نے کبھی بھی اس ملک کے ساتھ رہنا قبول نہیں کیا ہے اور نہ اس کے اقتدار اعلی کو تسلیم کر لیا ہے حریت ترجمان ایاز اکبر نے اپنے بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کو بھارت کے مسلمانوں کے بدلے میں یرغمال رکھنے کی بات کرنا جمہوری اقدار اور انصاف کے اصولوں کے بالکل منافی ہے اور یہ ان وعدوں کے بھی برعکس ہے جو بھارتی حکمرانوں اور عالمی برادری نے کشمیریوں کے ساتھ کئے ہیں انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی امنگوں اور آرزوؤں کو بھارتی مسلمانوں کے حقوق کے ساتھ جوڑنا صاف طور سے ایک بلیک میلنگ ہے اور اس کا کوئی آئینی یا اخلاقی جواز نہیں ہے کسی ایک انسان کو دوسرے کے بدلے میں یرغمال بنا کر رکھنا ویسے بھی ایک ظلم ہے اور جب کشمیری عوام کے مستقبل کو بھارتی مسلمانوں کے حقوق کے ساتھ نتھی کرنے کی بات چلے تو اس ظلم کی نوعیت سخت ترین ہو جاتی ہے اور اس کا کوئی جواز بھی پیش کیا جا سکتا ہے ۔