سنجیدہ الزامات لگنے کے باوجود ایف بی آر کے اعلیٰ افسران کے صرف تبادلے ، ادنیٰ افسران کو نوکریوں سے فارغ کردیا گیا

ادنیٰ اہلکاروں کو یونین عہدیدار ہونے کے جرم میں برطرف کیا گیا ، سابق یونین صدر ایف بی آر عبدالقیوم جتوئی ایف بی آر تمام کرپٹ عناصر کیخلاف بلاامتیاز کارروائی کرے ، سابق صدر کا مطالبہ

پیر 25 جنوری 2016 12:44

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 جنوری۔2016ء) فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر) کے اعلیٰ افسران پر کرپشن کے سنجیدہ الزامات لگنے پر صرف تبادلے جبکہ بغیر کسی سنجیدہ الزامات پر ادنیٰ افسران کو نوکری سے معطل کردیا گیا ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر ) یونین کے سابق صدر میاں عبدالقیوم جو کہ اپنی نوکری سے فارغ ہوئے ہیں انہوں نے اعلیٰ افسران کی کرپشن کیخلاف آواز اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ قومی ا حتساب بیورو نے ایف بی آر کے سابق ممبر ایڈمن مشاہد حسین جتوئی سمت دیگر ٹیکس افسران کیخلاف کرپشن الزامات کی تحقیقات شروع کردی ہے دوسری جانب 19 کے قریب ادنیٰ افسران کو نوکری سے برطرف جبکہ پانچ کو بغیر کسی کرپشن الزامات کے نوکری سے معطل کردیا گیا ہے ان کا صرف یہ جرم تھا کہ وہ یونین کے عہدیدار تھے اور قومی احتساب بیورو کی بورڈ میٹنگ میں قومی احتساب بیورو نے اختیارات کے ناجائز استعمال ، بدعنوانی ، ناجائز ذرائع سے اثاثے بنانے اور غیر قانونی طریقے سے کی جانیوالی تقرریوں کیخلاف ایف بی آر افسران کیخلاف انکوائری کی اجازت دے دی ہے اطلاعات کے مطابق نیب نے سابق ایڈمن ایف بی آر شاہد جتوئی کیخلاف ناجائز ذرائع آمدنی سے اثاثے بنانے کے حوالے سے بھی دیگر ریفرنس میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بدعنوانی اور کروڑوں روپے غبن کرنے والے افسران کیخلاف کارروائی کی بجائے ان کو ترقیاں جبکہ بدقسمتی سے یونین ورکرز کو برطرف دائر ریفرنس میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ پورے ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کیخلاف بلاامتیاز فوری طور پر کارروائی ہونی چاہیے سابق صدر کو غ یر قانونی طریقے سے برطرف کرنا درحقیقت ورکرز کی فلاح وبہبود کیلئے کی جانے والی کوششوں کو سبوتاژ کرنا ہے ایف بی آر یونین نہ صرف ادنیٰ ورکرز کیلئے کام کررہی ہے بلکہ ان کرپٹ عناصر کیخلاف بھی لڑ رہی ہے جو ٹیکس چوری کے ذریعے مال بٹورنے میں مصروف ہیں میاں عبدالقیوم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کرپٹ افسران کیخلاف آواز اٹھانے والے ورکرز اور فیلڈسٹاف کی فلاح وبہبود کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے انہوں نے کہا کہ بااثر سیاستدانوں اور بیورو کریسی سے عدم وصولیوں کے باوجود ایف بی آر کی ملکی بجٹ میں ستر فیصد شراکت سے یونین ہمیشہ انتظامیہ سے ان کرپٹ افسران کو ختم کرنے کی سفارش کرے گی جو کہ نام نہاد کمپنیوں سے سالانہ تین سو ملین غبن کرتے ہیں

متعلقہ عنوان :