داعش غلط لوگوں کے مد مقابل آئی ، اسے ”دفن“ کردینگے ،اشرف غنی

پیر 25 جنوری 2016 11:59

ڈیووس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔25 جنوری۔2016ء) افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ داعش غلط لوگوں کے مد مقابل آئی ہے ،افغان شدت پسند تنظیم کو ”دفن“ کردینگے ،اپریل تک طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع نہ ہوئے تو تصادم خطرناک حد تک بڑھ سکتا ہے جس کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں افغان صدر نے کہا کہ دولت اسلامیہ کی جڑیں افغانستان میں نہیں ہیں اور ان کی درندگی کی وجہ سے افغان عوام ان سے دور ہو گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ افغان عوام بدلا لینے کے لیے تیار ہے۔ دولت اسلامیہ غلط لوگوں کے مدمقابل آئیں ہیں۔انھوں نے دولت اسلامیہ کے خلاف علاقائی اور عالمی سطح پر کارروائی پر زور دیا۔ڈیووس میں ہونے والے عالمی اقتصادی فورم کے دوران اشرف غنی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ افغانستان کو ایک بڑے خطرے کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ میری زیادہ تر کوششیں علاقائی ہم آہنگی پیدا کرنے پر ہیں۔

وہ خطہ جہاں ماضی میں دشمنیاں رہی ہیں۔طالبان کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں انھوں نے متنبہ کیا کہ اگر اپریل تک طالبان کے ساتھ مذاکرات شروع نہ ہوئے تو تصادم میں تیزی آئے گی جس کے اثرات پورے خطے پر پڑیں گے۔وقت ہمارے ساتھ نہیں ہے۔ ہم سب کو معلوم ہے کہ فروری اور مارچ بہت اہم مہینے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ آبزرورز کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ افغانستان میں جنگ بڑی جنگ کا ایک جزو ہے جو پاکستان کو بھی لپیٹ میں لیے ہوئے ہے۔انھوں نے تجویز دی کہ پاکستان کو بھی ان گروپوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے جو مذاکرات کی حمایت نہیں کرتے۔

متعلقہ عنوان :