چارسدہ دہشتگردی کا الزام بھارت پر نہیں لگایا‘دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے‘ پٹھان کوٹ کے معاملے پر بھارت کی طرف سے کچھ شواہد ملے جن پر تحقیقات جاری ہیں‘پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغان حکومت نہیں وہاں کے دہشتگرد عناصر ہیں‘ایک مستحکم افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے‘سرحد پار حملوں کی روک تھام ہونی چاہئے ‘افغانستان سے معاہدہ ہے کہ دونوں ممالک امن کیخلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دینگے‘نیشنل ایکشن پلان کے پرکام ہو رہا ہے ‘خواہش ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں معاملہ ختم ہو‘خواہش پر ثالثی کا کردار ادا کیا‘ عسکری قیادت سے ہم آہنگی ہے ‘تمام مسائل پر فوجی قیادت سے مشاورت ہوتی ہے،وزیراعظم میاں نواز شریف کی سوئٹزر لینڈ سے لندن واپسی پر میڈیا سے بات چیت۔ ا پ ڈیٹ

اتوار 24 جنوری 2016 20:19

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24جنوری۔2016ء) وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ چارسدہ دہشت گردی کا الزام بھارت پر نہیں لگایا‘دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہئے‘ پٹھان کوٹ کے معاملے پر بھارت کی طرف سے کچھ شواہد ملے جن پر تحقیقات جاری ہیں‘پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں افغان حکومت نہیں وہاں کے دہشت گرد عناصر ہیں‘ایک مستحکم افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے‘سرحد پار حملوں کی روک تھام ہونی چاہئے ‘افغانستان سے معاہدہ ہے کہ دونوں ممالک امن کے خلاف اپنی سرزمین استعمال نہیں ہونے دینگے‘نیشنل ایکشن پلان کے پرکام ہو رہا ہے کچھ نکات پر تیزی سے اور کچھ پر سستی سے کام ہو رہا ہے‘خواہش ہے کہ سعودی عرب اور ایران میں معاملہ ختم ہو‘خواہش پر ثالثی کا کردار ادا کیا‘عسکری قیادت سے ہم آہنگی ہے ‘تمام مسائل پر فوجی قیادت سے مشاورت ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کو سو ئٹزر لینڈ سے لندن واپسی پراپنی رہائش گاہ کے باہر میڈیاسے گفتگو کررہے تھے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ افغانستان سے ایک دوسرے کی سرزمین دہشتگردی کے لئے استعمال نہ ہونے دینے کا معاہدہ ہے ۔ افغانستان میں امن سے ہی خطے میں امن آئے گا کیونکہ افغانستان کااستحکام کے لئے ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے 4ملکی گروپ کام کر رہا ہے ۔

وہاں پر امن بات چیت سے آئے گا ۔توقع ہے کہ امن ومفاہمت کے حوالے سے پیشرفت ہوگی ۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو ایک دوسرے کے معاملات میں دخل اندازی نہیں کرنی چاہیئے ۔ پٹھانکوٹ واقع کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں ۔تحقیقات مکمل ہونے پر حقائق سامنے لائیں گے ۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم بھارت کا دورہ کرے گی ۔بھارتی وزیراعظم سے تحقیقات سے متعلق بات ہوئی ہے ۔

انہوں نے تعاون کا یقین دلایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کر رہے ہیں ۔اسے مزید تیز کریں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم سعودی عرب اور ایران میں کشیدگی کا خاتمہ چاہتے ہیں ۔مصالحت یا ثالثی کا کردار کسی کے کہنے پر نہیں بلکہ از خود کر رہے ہیں ۔خواہش ہے کہ دونوں ممالک کے معاملات حل ہو جائیں ۔ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ مشاورت بہت ضروری ہے سب کو مل کر معاملات کے حل کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا۔

کوئی اکیلا مسائل حل نہیں کر سکتا ۔ تمام اہم معاملات مشاورت سے آگے بڑھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب مشاورت سے شروع کئے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ چارسدہ حملے کا پاکستان نے بھارت پر کوئی الزام نہیں لگایا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کے بعض نکات پر کام سست روی کا شکار ہے اس پلان پر اب مزید تیز سے کام کریں گے۔