چین میں شیر خوار بچوں کی فروخت کا کاروبار کرنے والے گروہ کا سراغ ،15شیرخوار برآمد ،شیر خوار بچوں کی فروخت قانونی شعور کے فقدان اور غربت کی غمازی کرتی ہے

اتوار 24 جنوری 2016 17:56

چین میں شیر خوار بچوں کی فروخت کا کاروبار کرنے والے گروہ کا سراغ ،15شیرخوار ..

شینگ ڈو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24جنوری۔2016ء) چینی پولیس کی طرف سے بچوں کی سمگلنگ کرنے والے 78رکنی گروپ کے قبضے سے 15شیرخوار کی برآمدگی نے ملک کے غریب ترین علاقوں میں قانونی شعور کے فقدان اورغربت کی طرف توجہ مبذول کرائی ہے ۔ان 14شیرخواروں کو جن میں سے سب سے چھوٹے بچے کی عمر صرف 4روز ہے عارضی رہائش کے لئے فلاحی اداروں کو بھیج دیا گیا ہے ۔

ان میں سے زیادہ تر کا تعلق جنوب مغربی چین کے صوبہ سچوان کے لیانگ شنگ کے خودمختار علاقہ ژی سے ہے ۔ سچوان کے پولیس کے ایک ذرائع کے مطابق وہ صرف دس روز قبل اپنے گھروں سے قریباً2000کلومیٹر دور فروخت کئے جانے کے منتظر تھے ۔نیشنل ڈی این اے ڈیٹا بیس کے ذریعے ان کے والدین کی تلاش کرنے کے لئے 15شیر خواروں کے خون کے نمونے حاصل کر لئے گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

وزارت تحفظ عامہ کے ماتحت انسداد انسانی سمگلنگ دفتر کے ڈائریکٹر شین شائیکیو کے مطابق زیادہ تر شیر خواروں کو ان کے والدین نے رضاکارانہ طور پر فروخت کر دیا ہے ۔شین نے کہا کہ غربت کی وجہ سے والدین اپنے شیرخواروں کو ہمیشہ فروخت کرنے پر مجبور ہوتے رہے ہیں ۔2013میں لیانگ شنگ کی آبادی کا 13.5فیصد یا 6 لاکھ سے زائد افراد خطہ غربت سے نیچے زندگی بسر کررہے تھے ۔

شین نے کہا کہ بچے کوئی جنس نہیں ہیں اور رقم کی خاطر ان کا تبادلہ غیر قانونی ہے لیکن دورافتادہ علاقوں میں رہنے والے جوڑے اتنے غریب اور ناسمجھ ہیں کہ وہ قانون کو سمجھ سکیں۔پولیس تحقیق کے مطابق والدین فی بچہ 20ہزار یوآن تک وصول کر سکتے ہیں جو کہ ایک مقامی خاندان کی سالانہ آمدن کا 2سے3گنا زیادہ ہے ۔لڑکے 50ہزار سے 60ہزار یوآن جبکہ لڑکیاں 20ہزارسے30ہزار کے درمیان فروخت کی جاتی ہیں ۔

سچوان اور شینگ ڈو پولیس کی طرف سے وزارت تحفظ عامہ کے زیر اہتمام شروع کئے جانے والے ایک مشترکہ آپریشن میں ایک ایسے جوڑے کا سراغ لگا یا گیا جو کہ مشرقی چین کے ساحلی صوبہ شنگ ڈونگ کے شہر لینی کے لئے لیانگ شانگ سے شیر خواروں کو لیکر جانے کے لئے مسلسل سفر کرتا تھااور خالی ہاتھ واپس لوٹتا تھا ۔ پولیس کو پتہ چلا کہ یہ خاتون مفلوق الحال دیہاتوں سے والدین شیر خواروں کو خریدتی تھی اس نے دوسری خواتین کو بھرتی کیا تھا جو خود کو مائیں ظاہر کرتی تھی اور ٹرین کے ذریعے بچوں کو لن یی لے جاتی تھی ایک پولیس تحقیقات سے پتہ چلا کہ اس کا شوہر لن یی نے خریداروں کے حصول ذمہ دار تھا اس نے ساحلی صوبے کے دیہاتوں اور متعدد علاقوں میں رابطے کا جدید نیٹ ورک قائم کر رکھا تھا ،یہ جوڑا اس بات کا بھی اہتمام کرتا تھا کہ حاملہ خواتین خریداروں کے گھر وں میں اپنے بچوں کو جنم دیں ۔

ایک پولیس اہلکار نے بتا یا کہ اس گروہ کے ارکان منظم طریقے سے کام کرتے تھے اور ان کے مختلف فرائض تھے جن میں شیرخواروں کی سمگلنگ ، ٹرانسپوٹیشن اور خریداروں کا حصول #شامل ہے ۔

متعلقہ عنوان :