موبائل صارفین پر بلاواسطہ ٹیکسوں کی بھر مار ،پاکستان میں ٹیلی کام سیکٹر عوام کا خون چوسنے لگ گیا

آوازکی وصولی،سوئچنگ اورڈیٹا کی ترسیل کیلئے استعمال ہونے والے آلات کی درآمد پر10فیصدڈیوٹی عائد کی گئی ،32فیصد کارپوریٹ ٹیکس کی مد میں عوام سے وصول کیاجاتاہے،بینک دولت پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف

اتوار 24 جنوری 2016 14:38

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24 جنوری۔2016ء) بینک دولت پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ پاکستان میں موبائل فون پربھاری ٹیکس کی وجہ سے آلات،استعمال اور سم کارڈز متاثر کرتے ہیں، موبائل خدمات19.5 جی ایس ٹی اورموبائل خدمات پر14فیصددوہولڈنگ ٹیکس موبائل ہینڈ سیٹس پر250روپے کسٹم ڈیوٹی عائد کی گئی ہے،آوازکی وصولی،سوئچنگ اورڈیٹا کی ترسیل کیلئے استعمال ہونے والے آلات کی درآمد پر10فیصدڈیوٹی عائد ہے جبکہ32فیصد کارپوریٹ ٹیکس کی مد میں عوام سے وصول کیاجاتاہے۔

(جاری ہے)

دنیابھرمیں عوام کو دستیاب فوائد اورسماجی ترقی اورمعاشی نمو پر اس کے اثرات کی وجہ سے ڈیٹا خدمات یا موبائل انٹرنیٹ کو تمام ٹیکسوں سے استثنا حاصل ہے، پاکستان میں موبائل خدمات پر بھاری ٹیکسوں کا نفاذ ملک کی معاشی نمو کیلئے خوش آئند نہیں ہے،بینک دولت پاکستان پاکستانی معیشت کی کیفیت کے حوالے سے مالی سال2015-16کی پہلی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ موبائل فون صارفین کی تعداد دنیا کے سرفہرست دس ممالک میں شامل ہونے کے باوجود پاکستان میں براڈ بینڈ اورموبائل صارفین کا حصہ ابھی تک پست ہے،ملک میں13کروڑ سے زائد افراد ہیں جنہیں براڈبینڈ صارفین موجود ہیں

متعلقہ عنوان :