کرد جنگجوؤں کی طرف سے ہتھیاروں کی فروخت،جرمنی نے وضاحت طلب کر لی

کردحکومت کو دفترخارجہ طلب کرکے ان سے وضاحت مانگی گئی ہے،ترجمان وزارت خارجہ کا بیان

اتوار 24 جنوری 2016 14:24

برلن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جنوری۔2016ء) کْرد جنگجوؤں کی طرف سے جرمن ہتھیار بلیک مارکیٹ میں فروخت کرنے کی خبریں منظرعام پر آنے کے بعد جرمنی کی وفاقی حکومت نے کردستان کی انتظامیہ سے وضاحت طلب کر لی ہے۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی نے عراق کے خودمختار علاقے کْردستان کی انتظامیہ سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ برلن حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ہتھیار دہشت گرد گروپ داعش کے خلاف لڑنے کے لییکرْد پیشمرگہ جنگجوؤں نے استعمال کیے۔

جرمن وزارت خارجہ کے مطابق شمالی عراق کی مقامی حکومت اور پیش مرگہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں اور اگر ایسا ہوا ہے تو اس کا سدباب کیا جائے۔جرمنی کی وزارت خارجہ کے ایک ترجمان مارٹن شیفر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے (جرمنی میں موجود) کردستان کی علاقائی حکومت کے نمائندے سے کہا ہے کہ وہ وزارت خارجہ میں آئیں۔

(جاری ہے)

شیفر کا مزید کہنا تھاکہ ہم امید کرتے ہیں کہ کردستان کی حکومت اور پیشمرگہ حکام فوری طور پر اور پوری توجہ کے ساتھ ان الزامات کے خاتمے کی کوشش کریں گے۔جرمن وزارت خارجہ کے ترجمان مارٹن شیفر کا جرمن ہتھیاروں کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کے حوالے سے مزید کہنا تھاکہ اگر یہ رپورٹیں درست ہیں تو اس طرح کے اقدامات کو فوری طور پر اور مکمل طور پر روکا جائے۔

متعلقہ عنوان :