جاپان، ایک برس میں پناہ کی صرف 27درخواستوں کی منظوری

99فیصد درخواستیں مسترد،شام سے صرف پانچ افرادنے درخواست دی ،تین کو اجازت دیدی،جاپانی وزارت انصاف

اتوار 24 جنوری 2016 14:23

ٹوکیو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جنوری۔2016ء)جاپان نے گزشتہ برس کے دوران غیر ملکیوں کی جانب سے پناہ کے لیے دی جانے والی تقریباً تمام درخواستیں رَد کر دیں اور صرف ستائیس مہاجرین کو پناہ دی۔ اقوام متحدہ کے مطابق جاپان میں مہاجرین کی کل تعداد چوبیس سو کے قریب ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹوکیو میں وزارتِ انصاف نے بتایا ہ گزشتہ سال دی جانے والی درخواستوں کی تعداد 7586 رہی، جو کہ ایک ریکارڈ ہے لیکن یہ کہ ان میں سے ننانوے فیصد سے زیادہ درخواستوں کو رَد کر دیا گیا۔

جاپان کا شمار دنیا بھر میں مہاجرین کو امداد فراہم کرنے والے بڑے ممالک میں ہوتا ہے۔ حال ہی میں جاپان نے شام اور عراق کے مہاجرین کے لیے مزید ساڑھے تین سو ملین ڈالر کے امدادی پیکج کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

تاہم جاپانی حکام اپنے ملک میں غیر ملکیوں کو پناہ دینے کے بارے میں سخت پالیسی پر کاربند ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ جاپان اپنے معاشرے کو خالص جاپانیوں پر ہی مشتمل رکھنا چاہتا ہے۔

خانہ جنگی کے شکار ملک شام سے محض پانچ افراد نے جاپان میں پناہ کی درخواست کی تھی، جن میں سے تین کی درخواست منظور کی گئی۔جاپان کے برعکس یورپ میں جاری مہاجرین کے موجودہ بحران کے دوران شامی شہریوں کی بہت بڑی تعداد یورپ کا رخ کر رہی ہے۔جن ستائیس افراد کو 2015ء میں جاپان میں پناہ دی گئی، اْن میں سے چھ کا تعلق افغانستان سے، تین کا ایتھوپیا سے اور تین کا سری لنکا سے تھا۔

جاپان کی وزاتِ انصاف کے مطابق ملک میں پناہ حاصل کرنے والے تارکین وطن کی تعداد میں 2015ء کے دوران گزشتہ برس کے مقابلے میں دو گنا سے بھی زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ جاپان ایسوسی ایشن برائے مہاجرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ حالیہ برسوں کے دوران جاپان میں صورتحال بہتر ہوئی ہے لیکن جاپان کو مزید تارکین وطن کو پناہ دینا چاہیے۔ ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ جاپان اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین اور این جی اوز کے ساتھ مل کر پناہ گزینوں کی تصدیق کے عمل کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کریگا۔اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین کی جانب سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق جاپان میں مقیم مہاجرین کی کل تعداد صرف 2419 ہے۔