طالبان کے خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے ٗامریکہ

امریکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحتی عمل کا حامی رہا ہے ٗ ترجمان وائٹ ہاؤس

اتوار 24 جنوری 2016 14:20

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔24 جنوری۔2016ء) امریکہ نے کہا ہے کہ طالبان کے خطرے سے نمٹنے کے لیے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ طالبان دونوں ملکوں کی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں اور اگر پاکستان اور افغانستان زیادہ موثر انداز میں تعاون کرتے ہیں تو یہ اس خطرے سے بہتر انداز میں نمٹنے کے قابل ہو سکتے ہیں۔

جوش ارنسٹ نے کہا کہ امریکہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مصالحتی عمل کا حامی رہا ہے۔افغان حکومت اور طالبان کے درمیان گزشتہ سال مصالحتی عمل کے سلسلے میں پہلی براہ راست ملاقات ہوئی تھی جس کی میزبانی پاکستان نے کی تھی اور اس میں چین اور امریکہ کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔

(جاری ہے)

بات چیت کا یہ سلسلہ ایک ہی ملاقات کے بعد بوجوہ تعطل کا شکار ہو گیا اور اسی دوران طالبان کی طرف سے افغانستان کے مختلف حصوں میں پرتشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا جس سے مصالحتی عمل کی کوششوں کو بھی بظاہر نقصان پہنچا اور اس کے مستقبل کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا جانے لگا۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد میں پاکستان افغانستان، چین اور امریکہ کے نمائندوں کے درمیان ملاقات میں مصالحتی عمل کے لیے کوششیں تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا جس میں مزید پیش رفت اسی ہفتے کابل میں ہونے والے چار فریقی اجلاس میں دیکھنے میں آئی۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے مطابق مذاکراتی عمل کس طرح آگے بڑھے گا اور ان سے کیا نتیجہ نکلتا ہے یہ ان دنوں ملکوں کے مفاد میں ہے کہ وہ اس پر دھیان دیں ان کے بقول اس بابت فیصلے پاکستان اور افغانستان کی قیادت کو ہی کرنا ہوں گے۔