سندھ ورکرز ویلفیئربورڈ کے افسران نے اربوں روپے پلاٹس خود ہی خریدلئے

افسران کے فراڈ پر لیبر یونین نے تحقیقات کے لیے صوبائی اینٹی کرپشن عدالت سے رجوع کر لیا

ہفتہ 23 جنوری 2016 19:13

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 جنوری۔2016ء) سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ میں ہونے والا ایک اور فراڈ کیس سامنے آ گیا ہے۔ ادارے کے ملازمین کو سابق سیکرٹری کے جعلی دستخطوں پر اربوں روپے کے الاٹ کئے گئے پلاٹس افسران نے خود ہی خرید لئے۔تفصیلات کے مطابق سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ میں مزدوروں کے ساتھ فراڈ اور جعلی سازی کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے۔

سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے ڈپٹی سیکرٹری سمیت دیگر افسران نے جعلی فائلیں بناکر ملازمین کو 26 سے زائد پلاٹ الاٹ کرڈالے اور بعد میں کوڑیوں کے مول الاٹ شدہ پلاٹ خود ہی خرید لئے۔ذرائع کے مطابق مزدوروں کے ساتھ ہیراپھیری کرنے والے افسران میں ادارے کے ڈپٹی سیکرٹری مطلوب احمد ،ایڈمن ڈائریکٹر سلمان احمد، منتخب عالم اور مظاہر ملوث بتائے جاتے ہیں جنہوں نے سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سابق اور مرحوم سیکرٹری محب حبیب کے جعلی دستخطوں پر ادارے کے نادرمسیح، جہانگیر مسیح سمیت دیگر ملازمین کو پلاٹ جاری کئے۔

(جاری ہے)

خاکروبوں سمیت گریڈ 4 سے 10 تک کے ملازمین کو رشید آباد میں26 پلاٹ الاٹ کئے گئے جن کی مالیت اربوں روپوں میں ہے ۔ ریکارڈ کے مطابق سندھ ورکرز ویلفیئر بورڈ کے افسران کے فراڈ پر لیبر یونین نے تحقیقات کے لیے صوبائی اینٹی کرپشن عدالت سے رجوع کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :