پنجاب حکومت کا اسٹریٹ کرائم سے تنگ آ کر نئی ” ڈولفن “ فورس بنانے کا فیصلہ

ہفتہ 23 جنوری 2016 16:44

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23 جنوری۔2016ء) پنجاب حکومت نے اسٹریٹ کرائم سے تنگ آ کر نئی ” ڈولفن “ فورس بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف کی ہدایات پر ہوم ڈیپارمنٹ نے ابتدائی طور پر 700 اہلکاروں پر مشتمل فورس کو فروری میں فعال کرنا ہے ۔ ایلیٹ فورس ، محافظ فورس اور کاؤنٹر ٹیئرازم ڈیپارٹمنٹ کو فنڈز کی کمی کے باعث غیر موثر تصور کرتے ہوئے نئی ڈولفن فورس کو جدید ترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں جس کا اپنا کنٹرول روم بھی ترتیب دے دیا گیا ہے ۔

آن لائن کو حاصل معلومات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے ترکی دورے کے بعد ہوم ڈیپارٹمنٹ کو اس حوالے سے آگاہ کیا ۔4 ترکش اور 25 اعلی تربیت یافتہ پاکستانی 700 اہلکاروں پر مشتمل ڈولفن فورس کو تربیت دے رہے ہیں جو کہ فروری 2016 کے درمیان میں جدید سازو سامان کے ساتھ لاہور سمیت دیگر شہروں میں عملی طور پر کام شروع کر دیں گے ۔

(جاری ہے)

ڈولفن فورس کے لئے اربوں روپے کے بجٹ میں نئی وردی ، بلٹ پروف ہیلمٹ اور جدید موٹر سائیکل بھی منظور کئے گئے ہیں ۔

ہیلمٹ میں کیمرہ اور ذرائع ابلاع کے آلات سمیت آواز کی ریکارڈنگ کی سہولت بھی موجود ہو گی جو کہ کنٹرول روم سے رابطہ میں ہوں گے ۔ ابتدائی طور پر 690 اہلکاروں پر مشتمل فورس کو 1800 کانسٹیبل ، 60 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز ، 15 سب انسپکٹرز ، 4 ڈی ایس پیز سمیت ایک ایس پی تک پھیلایا جائے گا ۔ سابق آئی جی سندھ اور بلوچستان ڈاکٹر شعیب سڈل کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ سٹریٹ کرائم کو روکنے کے لئے سی سی ٹی وی کیمرہ سمیت تھانہ کلچر میں اصلاحات کی ضرورت ہے ۔

اعلی پولیس افسران ٹرانسپورٹ اور صحت سے محروم پولیس کے لئے جدید سہولیات پر مشتمل یہ فورس تشکیل دی ہے جس کو جرائم پیشہ افراد پر مقدمات درج کرنے سمیت اپنا کنٹرول روم دیا گیا ہے اہلیٹ فورس اور محافظ فورس کو فنڈز کی کمی سمیت وی آئی پ ڈیوٹیز کے باعث اتنا اثر انداز تصور نہیں کیا نہیں کیا جا رہا ہے ۔

متعلقہ عنوان :