باچا خان یونیورسٹی کے طلبا ء کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

یونیورسٹی کی سیکورٹی فوج کے حوالے کرنے،یونیورسٹی کے چاروں اطراف مورچے بنانے ،سیکورٹی وائرلیس سسٹم فراہم کرنے اور ڈیلی ویجز سیکورٹی اہلکاروں کو نکالنے کے مطالبات

جمعہ 22 جنوری 2016 21:52

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء) باچا خان یونیورسٹی کے طلبا ء کا مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ ۔ یونیورسٹی کی سیکورٹی فوج کے حوالے کرنے،یونیورسٹی کے چاروں اطراف مورچے بنانے ،سیکورٹی وائرلیس سسٹم فراہم کرنے اور ڈیلی ویجز سیکورٹی اہلکاروں کو نکالنے کا مطالبہ ۔اسلحہ اور سی سی ٹی وی کیمرے بھی فراہم کئے جائیں ۔

تفصیلات کے مطابق باچا خان یونیورسٹی کے طلباء نے یونیورسٹی کے مین گیٹ کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہر ہ کیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ۔احتجاجی مظاہرین احتشام ،نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یونیورسٹی پر حملے کے حوالے سے پہلے سے اطلاعات موجود تھے مگر طلباء کی زندگی بچانے کیلئے موثر انتظامات نہیں کئے گئے تھے ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے یونیورسٹی کے سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کے پاس دیسی ساختہ اسلحہ ،سی سی ٹی وی کیمروں اور وائرلیس سیٹ کی عدم موجودگی پر شدید تخفظات کا اظہار کیا ۔اُنہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ لیپ ٹاپ کے بجائے اُن کی سیکورٹی یقینی بنائی جائے ۔طلباء نے انکشاف کیا کہ سیکورٹی صرف مین گیٹ پر ہوتی ہے جو صرف طلباء کے کارڈچیک کرتے ہے جبکہ تمام سیکورٹی اہلکار ڈیلی ویجز ان ٹرینڈ ملازم ہیں جن کو رائفل چلانا آتا نہیں جبکہ احتشام نامی طالب علم نے کہا کہ یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈ نے آدھ گھنٹے تک دہشت گردوں کو روکھے رکھا ۔