حکومت، دہشت گردوں کی طرف سے یونیورسٹی پر حملے بارے کوئی اطلاع، دھمکی موجود نہیں تھی، ڈاکٹر فضل رحیم مروت

یونیورسٹی میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں ، سیکیورٹی گارڈز کے پاس دیسی اسلحہ کے حوالے سے افواہیں بے بنیاد ہیں، وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی

جمعہ 22 جنوری 2016 21:36

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جنوری۔2016ء) باچا خان یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فضل رحیم مروت نے انکشاف کیاہے کہ حکومت اور دہشت گردوں کی طرف سے یونیورسٹی پر حملے کے حوالے سے کوئی اطلاع اور دھمکی موجود نہیں تھی ۔ باچا خان یونیورسٹی پر دہشت گردوں کے حملے کے دوارن یونیورسٹی کے گارڈز ،طلباء اور اساتذہ کرام نے غیر معمولی بہادری کا مظاہرہ کیا ورنہ اے پی ایس سانحہ سے زیادہ تباہی ہوتی ۔

یونیورسٹی میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں اورسیکورٹی گارڈز کے پاس دیسی اسلحہ کے حوالے سے افواہیں بے بنیاد ہیں ۔وہ میڈیا سے حصوصی گفتگو کر رہے تھے ۔ وائس چانسلر ڈاکٹر فضل رحیم مروت نے کہا کہ دہشت گردوں کی طرف سے باچا خان یونیورسٹی پر حملوں کی دھمکی موجود نہیں تھی اور نہ اس حوالے سے حکومت اور ذمہ دار اداروں نے اطلاع دی تھی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 20جنوری کو حملے کے وقت شدید دھند کی وجہ سے ایک گز تک کچھ دکھائی نہیں دے رہا تھا ۔

دہشت گرد چھپکے سے یونیورسٹی کے اندر داخل ہوئے اور بس کو آگ لگادی ۔جس کے بعد اُنہوں نے کک کو مارا ۔دہشت گرد ایڈمنسٹریشن سمیت دیگر بلاکوں میں گئے اور خون کی ہولی کھیلی ۔اُنہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 56 سیکورٹی گارڈ یونیورسٹی کے حفاظت پر مامور ہوتے ہیں اور حملے کے وقت 21 سیکورٹی گارڈ موجود تھے ۔ سیکورٹی گارڈ کے تربیت کے حوالے سے اُنہوں نے کہا کہ تربیت کے مختلف مراحل ہوتے ہے ۔

ایلیٹ فورس کی جو تربیت ہوتی ہے وہ پولیس کی نہیں ہوتی جبکہ دہشت گرد ہمارے عام فوجیوں سے زیادہ ٹرینڈ ہوتے ہے ۔اس سے پہلے ہمارے وائس چانسلرز اغواء ہوئے ۔دفاتر پر حملے ہوئے ۔جی ایچ کیو اور پشاور بیس پر حملہ ہوا۔اس طرح کے واقعات پہلے بھی ہوتے رہے ۔اُنہوں نے کہا کہ ایک دو روز میں یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈ کو باقاعدہ تربیت دینے والے تھے کہ واقعہ پیش آیا ۔

اُنہوں نے یونیورسٹی کے طلبہ کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کی سیکورٹی کو کسی صورت فوج کے حوالے نہیں کیا جاسکتا ۔5 لاکھ فوج سرحدوں کی حفاظت کریگی یا اداروں کی ۔قوم کو ذہن تبدیل کرکے اتفاق اتحاد دکا عملی مظاہرہ کرنا ہوگا ۔اُنہوں نے یونیورسٹی کے سیکورٹی گارڈز کو یونیورسٹی کی طرف سے خصوصی انعامات دینے کا بھی اعلان کیا ۔