ہمارے بیٹسمین سوئنگ بالرز کو کھیل نہیں پا رہے ،پاکستانی باؤلرز کی سوئنگ ختم ہوتی جا رہی ہے،محمدعامر سے زیادہ توقعات وابستہ کر لی گئی تھیں،دنیا کے مشکل باؤلر محمد عرفان کو ڈراپ کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے، نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں پاکستا نی ٹیم کو 50اوورز کھیلنے کی حکمت عملی اپنانی ہو گی، پاکستان ٹیم نے مایوس کن کھیل پیش کیا، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے اس بری طرح شکست پر دل افسردہ ہے

سابق کپتان وسیم اکرم اور شعیب اختر کا تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم کی شکست پر ردعمل

جمعہ 22 جنوری 2016 17:03

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء ) قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ ہمارے بیٹسمین سوئنگ بالرز کو کھیل نہیں پا رہے ،پاکستانی باؤلرز کی سوئنگ ختم ہوتی جا رہی ہے،محمدعامر سے زیادہ توقعات وابستہ کر لی گئی تھیں،دنیا کے مشکل باؤلر محمد عرفان کو ڈراپ کیا جانا سمجھ سے بالاتر ہے، نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں پاکستا نی ٹیم کو 50اوورز کھیلنے کی حکمت عملی اپنانی ہو گی،، شعیب اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم نے آج مایوس کن کھیل پیش کیا، ہار جیت کھیل کا حصہ ہے اس بری طرح شکست پر دل افسردہ ہے ۔

تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے ہاتھوں فیصلہ کن ٹی ٹوئنٹی میں شرمناک شکست پر ردعمل کا اظہار کر تے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ ہمارے کھلاڑیوں کی شارٹ سلیکشن اچھی نہیں تھی ،ہمارے بلے باز سوئنگ بالرز کو کھیل نہیں پا رہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہاں کیوی باؤلر ز کی باؤلنگ ریورس سوئنگ ہو رہی ہے ،وہاب ریاض سمیت پاکستانی باؤلر کی سوئنگ ختم ہوتی جا رہی ہے۔

وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ محمدعامر سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کر لی گئی تھیں،محمد عامر کو محمد عرفان کی جگہ نہیں رکھنا چاہیے تھا ، عرفان کو کھیلانا چاہیے تھا، عامر کو کسی اور کی جگہ رکھ لیتے۔انہوں نے مزید کہا دنیا کے مشکل باؤلر کو ہم نے ڈراپ کر دیا ،ٹی ٹونٹی میں وکٹیں لینا اہم ہوتا ہے،محمدعرفان کو کیوں نہیں کھیلایاگیا سمجھ نہیں آ رہا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بیٹنگ پہلے ہی نہیں چل رہی ،بیٹنگ پر کافی محنت درکار ہے۔جب سوال کیا گیا کہ پاکستان کو نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے میچز میں کیا کرنا چاہیے کہ جواب میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے میچز میں پاکستان کرکٹ ٹیم کو 50اوورز کھیلنے کی سٹریٹیجی بنانا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ میں گیند ہلکا ہلکا ’مو ‘ہوتا رہتا ہے ، پاکستانی کھلاڑیوں کو سوئنگ باؤلنگ کھیلنے کی تکنیک سیکھنی ہوگی۔

دوسری جانب شعیب اختر نے کہا کہ فاسٹ باؤلر محمد عامر پر انٹرنیشنل کرکٹ کا دباؤ ہے لیکن دوسرے باؤلرز بھی ردھم میں نہیں تھے اور گھبرائے ہوئے لگ رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہار جیت کھیل کا حصہ ہے لیکن اس بری طرح شکست پر دل افسردہ ہے۔ انہوں نے کہا سرفراز احمد کی صورت میں بڑے عرصے بعد پاکستان کو تگڑا وکٹ کیپر ملا ہے لیکن اسے صحیح طرح استعمال نہیں کیا جا رہا، یہ کوچ اور کپتان کا کام ہے کہ وہ لڑکوں کو کس طرح استعمال کرتا ہے۔محمد عرفان کو ٹیم میں شامل نہ کرنے کے سوال پر انہوں نے کہا کہ محمد عرفان بہترین باؤلرہے، اسے ٹیم سے ڈراپ نہیں کرنا چاہئے تھے اور ون ڈے کی طرح ٹی 20 ٹیم میں بھی اسے شامل کرنا چاہئے تھا۔