تعلیم انسان کا بنیادی حق ہے، لسانیت کی بنیاد پر کالج کو نظر انداز کرنا انتہائی افسوس ناک رویہ ہے،نجیب اللہ نیازی رہنماء ن لیگ سندھ

جمعہ 22 جنوری 2016 16:06

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 جنوری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ ن کراچی ڈویژن کے نائب صدر نجیب اللہ خان نیازی نے چیئرمین یاؤس سے اپنے مذمتی بیان میں عبدالحامد بدایونی کالج کی آتشزدگی کے چار ماہ گذر جانے کے باوجود کسی بھی حکومتی اہلکار کا دورہ نہ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم ایک انسان کا بنیادی حق ہے لیکن لسانیت کی بنیاد پر کالج کو نظر انداز کرنا انتہائی افسوس ناک رویہ ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ کالج کی لائیبریری کے چھت کے ستون اپنی بنیادیں چھوڑ چکے ہیں اور لائیبریری کی مکمل چھت آتشزدگی کے بعد مسلسل زمین دھسنے کے سبب ستون کے سہاروں کے بغیر محض کمزور دیواروں پر کھڑی ہے جو کسی بھی وقت سانحے کا سبب بن سکتی ہے ۔ پس ماندہ علاقے میں جس کالج میں ہزار سے زائد طلبا کامرس و سائنس کی تعلیم حاصل کیا کرتے تھے اب وہاں صرف 300رہ گئے ہیں جو کالج کی مخدوش حالت کے پیش نظر قلیل تعداد میں آتے ہیں۔

(جاری ہے)

سندھ کے محکمے ورکس اینڈ سروسز نے 2002ء میں سروے میں کالج کی عمارت کو خطرناک قرار دیکر دوبارہ تعمیر کرنے کی سمری بھیجی تھی لیکن وہ سمری دھول مٹی میں دفن ہو کر رہ گئی ہے۔ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ لینڈ مافیا 15ایکٹر کی زمین پر قبضے کے بعد تحریک پاکستان کے عظیم کارکن مولانا عبدالحامد بدایونی کے مزار کے بعد باقی ماندہ کالج پر قبضہ کرنے کیلئے منظم منصوبہ بندی کرچکے ہیں اور جس طرح زمین پر قبضے کے خلاف نوکر شاہی حرکت میں نہیں آئی کالج کی عمارت گرنے کے بعد ان کی خواہشات پوری ہونے جا رہی ہیں جس میں مکمل تعاون ارباب اختیار ہے۔

ر نجیب اللہ خان نیازی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ جب وہ عبدالحامد بدایونی کی عمارت ٹرسٹ سے کرایئے پر لے سکتے ہیں تو اس کی مینٹی نیس کی ذمے داری اور حفاظت بھی ان کا فرض اختیار فوری طور پر ٹرسٹ کی اراضی کا قبضہ ختم کرائے اور کالج کو سرکاری تحویل میں لیکر نئے کالج کی تعمیر کے ساتھ تجاوزات و قابض عناصر سے ماسٹر پلان کے مطابق ٹرسٹ کی زمین واگزار کراکر ذمے داروں کے خلاف سخت قانونی کرے اور سینکڑوں بچوں کا مستقبل بناتے ہوئے ترجیحی طور پر کالج لائیبرئری کو محفوظ بنائے۔

متعلقہ عنوان :