چناری ‘گورنمنٹ علی گوہر بوائز ڈگری کالج چناری میں سالانہ سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد

جمعہ 22 جنوری 2016 14:46

ہٹیاں بالا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 جنوری۔2016ء)چناری گورنمنٹ علی گوہر بوائز ڈگری کالج چناری میں سالانہ سیرت النبی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں مہمان خصوصی ڈویژنل ڈرئیکٹر کالجز آزادجموں کشمیر پروفیسر سمندرخان تھے جبکہ صدرات پرنسپل ادارہ ہذا پروفیسر نذیر جاوید تھے،سالانہ سیرت النبی کانفرنس میں ہر خاص وعام نے بھرپور شرکت کی جبکہ معروف ثناء خوانوں نے محفل مصطفے کا سماع باندھ لیا ،سالانہ سیرت البنی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ڈویژنل ڈرئیکٹر کالجز آزادجموں کشمیر پروفیسر سمندرخان ،پروفیسر نذیرجاوید ،پروفیسر راجہ آفتاب خان،پروفیسر پیر سید شبیر حسین نقوی،پروفیسر اشرف،محمد ساجد،داؤد کاظمی،سعود احمد،وقاص گیلانی،جاسم شریف،حافظ شکور،اوزیر کیانی،سید وقاص گیلانی،قاضی وصام،پروفیسر ذوالفقار تنولی،راجہ ندیم خان و دیگر نے کہا کہ سانحہ باچا خان یونیورسٹی اور نہتے طلباء اور پروفیسر صاحبان پر حملہ بزدلانہ فعل ہے اس کی آزادکشمیر بھر کی عوام اورکالجززپرزورمذمت کرتے ہیں دہشت گرد بزدلانہ فعل کررہے ہیں کیونکہ انہوں نے چھپ کر وار کرنا سیکھا ہے اس وقت ضروری ہے کہ پیغمبر اسلام کی زندگیوں کے مطابق زندگیاں گزاریں ،عبادات،نظام حکومت،عائلی ،معاشرتی زندگی حضور کی سیرت کے مطابق گزاریں تاکہ ان مشکلات کا حل نکالا جاسکے انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ میثاق مدینہ،اور وزارت خارجہ صلح حدیبیہ تک کے واقعات ہمارے سامنے موجود ہیں ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ ہم ان پر عمل پیرا ہوں دین اسلام جبر سے نہیں پھیلا ہے بلکہ اسلام کردار و اخلاق نبوی سے بھیلا ہے عبادات کیسے کرنی ہیں ،حکمرانی کیسے کرنی ہے،معلم کو کیا کرنا ہے ،عدل کیسے ہوگا،سب کچھ حضور انور کی زندگی اور تعلیمات میں شامل ہے اسوہ رسول پر عمل پیرا ہونا ہی اصل مسلمان کی نشانی ہے ،علم مسلم کی میراث تھی مگر جب ہم اس سے کنارہ کش ہوگئے تو ظلمتوں میں ڈوبے یورپ والے اسے چرا کرلے گئے اور اس پر عمل پیرا ہوکر ہم سے آگئے نکل گئے ،عزیز طلباء اب ااپ نے علم سے ہی ان دہشتگردوں کا مقابلہ کرنا ہے سیرت النبی کانفرنس کے اختتام پر ایک منٹ کی خاموشی اور سانحہ باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کے شہدا کے لیئے دعا اور مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔